باب: اس حدیث میں یحییٰ بن سعید پر طلحہ بن مصرف اور معاویہ بن صالح کے اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
(Chapter: Mentioning the Differences Reported by Talhah bin Musarrif and Mu'awiyah bin Salih from Y)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4043.
حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ان کی آنکھیں اس لیے پھوڑی تھیں کہ انہوں نے چرواہوں کو آنکھیں پھوڑی تھیں۔
تشریح:
”چرواہوں“ ذکر کردہ بیس روایات میں سے ایک دو میں جمع کا لفظ آیا ہے۔ باقی تمام روایات میں ایک چرواہے کا ذکر ہے۔ یہی صحیح ہے۔ اختلاف کے وقت راجح دلائل کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا ہے۔ امام نسائی رحمہ اللہ نے اس رویات کو بیس دفعہ ذکر فرمایا ہے تاکہ واقعے سے متعل تمام تفصیلات کا علم ہو جائے اور کوئی بات اوجھل نہ رہے، نیز اگر کوئی اختلاف ہے تو وہ بھی واضح ہو جائے۔ اگرچہ امام صاحب کا اصل مقصد سند کے اختلافات بیان کرنا ہوتا ہے جن کو جاننے کے لیے سند کا دقت سے جائزہ لینا پڑتا ہے۔ بعض راوی متصل بیان کرتے ہیں بعض منقطع وغیرہ۔ بعض ایک صحابی کا نام لیتے ہیں اور بعض دوسرے کا۔ حقیقت حال کا جائزہ لیتے ہوئے ترجیح و تقدیم کا فیصلہ ہوتا ہے۔
حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ان کی آنکھیں اس لیے پھوڑی تھیں کہ انہوں نے چرواہوں کو آنکھیں پھوڑی تھیں۔
حدیث حاشیہ:
”چرواہوں“ ذکر کردہ بیس روایات میں سے ایک دو میں جمع کا لفظ آیا ہے۔ باقی تمام روایات میں ایک چرواہے کا ذکر ہے۔ یہی صحیح ہے۔ اختلاف کے وقت راجح دلائل کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا ہے۔ امام نسائی رحمہ اللہ نے اس رویات کو بیس دفعہ ذکر فرمایا ہے تاکہ واقعے سے متعل تمام تفصیلات کا علم ہو جائے اور کوئی بات اوجھل نہ رہے، نیز اگر کوئی اختلاف ہے تو وہ بھی واضح ہو جائے۔ اگرچہ امام صاحب کا اصل مقصد سند کے اختلافات بیان کرنا ہوتا ہے جن کو جاننے کے لیے سند کا دقت سے جائزہ لینا پڑتا ہے۔ بعض راوی متصل بیان کرتے ہیں بعض منقطع وغیرہ۔ بعض ایک صحابی کا نام لیتے ہیں اور بعض دوسرے کا۔ حقیقت حال کا جائزہ لیتے ہوئے ترجیح و تقدیم کا فیصلہ ہوتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے ان لوگوں کی آنکھیں پھوڑ دیں کیونکہ ان لوگوں نے چرواہوں کی آنکھیں پھوڑ دی تھیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Anas said: "The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) only had the eyes of those people gouged out, because they had gouged out the eyes of the herdsmen.