باب: اس حدیث میں اعمش پر ( اس کے شاگردوں کے ) اختلاف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
(Chapter: Mentioning the Different Reports From Al-A'mash in This Hadith)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4073.
حضرت ابوبرزہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ کے پاس سے گزرا تو وہ اپنے ساتھیوں میں سے کسی آدمی پر غصے ہو رہے تھے۔ میں نے عرض کی: اے خلیفۂ رسول اللہ! یہ کون شخص ہے جس پر آپ اس قدر ناراض ہو رہے ہیں؟ فرمانے لگے: تم اسے بارے میں کیوں پوچھ رہے ہو؟ میں نے کہا: میں اس کی گردن اڑا دوں گا۔ حضرت ابوبرزہ نے کہا: اللہ کی قسم! میری اس بات نے ان کا غصہ ختم کر دیا۔ پھر آپ نے فرمایا: یہ حضرت محمد ﷺ کے بعد (آپ کے علاوہ) کسی کا حق نہیں۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
4084
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
4084
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
4078
تمہید کتاب
تمہید باب
اختلاف یہ ہے کہ جب ابو معاویہ یہ روایت اعمش سے بیان کرتے ہیں تو وہ عمرو بن مرہ اور ابوبرزہ کے درمیان سالم بن ابی جعد کا واسطہ بیان کرتے ہیں جبکہ یعلیٰ بن عبید جب اعمش سے بیان کرتے ہیں تو ان دونوں کے درمیان میں عبید ابو البختری کا واسطہ بیان کرتے ہیں۔ یہ اختلاف حدیث کی صحت کو متاثر نہیں کرتا کیونکہ ممکن ہے اعمش نے دونوں سے سنا ہو۔ و اللہ اعلم۔
حضرت ابوبرزہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ کے پاس سے گزرا تو وہ اپنے ساتھیوں میں سے کسی آدمی پر غصے ہو رہے تھے۔ میں نے عرض کی: اے خلیفۂ رسول اللہ! یہ کون شخص ہے جس پر آپ اس قدر ناراض ہو رہے ہیں؟ فرمانے لگے: تم اسے بارے میں کیوں پوچھ رہے ہو؟ میں نے کہا: میں اس کی گردن اڑا دوں گا۔ حضرت ابوبرزہ نے کہا: اللہ کی قسم! میری اس بات نے ان کا غصہ ختم کر دیا۔ پھر آپ نے فرمایا: یہ حضرت محمد ﷺ کے بعد (آپ کے علاوہ) کسی کا حق نہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوبرزہ ؓ کہتے ہیں کہ میں ابوبکر ؓ کے پاس سے گزرا، وہ اپنے ساتھیوں میں سے کسی پر غصہ ہو رہے تھے، میں نے کہا: اے رسول اللہ کے خلیفہ! یہ کون ہے جس پر آپ غصہ ہو رہے ہیں؟ کہا: آخر تم یہ کیوں پوچھ رہے ہو؟ میں نے کہا: تاکہ میں اس کی گردن اڑا دوں۔ ابوبرزہ کہتے ہیں: اللہ کی قسم! میری اس بات کی سنگینی نے ان کا غصہ ٹھنڈا کر دیا، پھر بولے: محمد ﷺ کے بعد کسی کا یہ مقام نہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Barzah said: "I passed by Abu Bakr and he was furious with one of his companions. I said: 'O Khalifah of the Messenger of Allah, who is the one with whom you are furious?' He said: 'Why are you asking about him?' I said: 'I will strike his neck (kill him).' By Allah, the seriousness of what I said took away his anger. Then he said: 'That is not for anyone after Muhammad (صلی اللہ علیہ وسلم).