موضوعات
قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى الْأَعْمَشِ فِي هَذَا الْحَدِيثِ)
حکم : صحیح
4073 . أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ: حَدَّثَنَا يَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ قَالَ: مَرَرْتُ عَلَى أَبِي بَكْرٍ وَهُوَ مُتَغَيِّظٌ عَلَى رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِهِ فَقُلْتُ: يَا خَلِيفَةَ رَسُولِ اللَّهِ، مَنْ هَذَا الَّذِي تَغَيَّظُ عَلَيْهِ؟ قَالَ: «وَلِمَ تَسْأَلُ؟» قُلْتُ: أَضْرِبُ عُنُقَهُ، قَالَ: فَوَاللَّهِ لَأَذْهَبَ عِظَمُ كَلِمَتِي غَضَبَهُ ثُمَّ قَالَ: «مَا كَانَتْ لِأَحَدٍ بَعْدَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»
سنن نسائی:
کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان
باب: اس حدیث میں اعمش پر ( اس کے شاگردوں کے ) اختلاف کا بیان
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4073. حضرت ابوبرزہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ کے پاس سے گزرا تو وہ اپنے ساتھیوں میں سے کسی آدمی پر غصے ہو رہے تھے۔ میں نے عرض کی: اے خلیفۂ رسول اللہ! یہ کون شخص ہے جس پر آپ اس قدر ناراض ہو رہے ہیں؟ فرمانے لگے: تم اسے بارے میں کیوں پوچھ رہے ہو؟ میں نے کہا: میں اس کی گردن اڑا دوں گا۔ حضرت ابوبرزہ نے کہا: اللہ کی قسم! میری اس بات نے ان کا غصہ ختم کر دیا۔ پھر آپ نے فرمایا: یہ حضرت محمد ﷺ کے بعد (آپ کے علاوہ) کسی کا حق نہیں۔