باب: اس حدیث میں اعمش پر ( اس کے شاگردوں کے ) اختلاف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
(Chapter: Mentioning the Different Reports From Al-A'mash in This Hadith)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4074.
حضرت ابوبرزہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ کسی آدمی پر بہت ناراض ہوئے۔ میں نے کہا: اگر آپ مجھے حکم دیں تو میں کر گزروں (اسے قتل کر دوں)۔ انہوں نے فرمایا: اللہ کی قسم! حضرت محمد ﷺ کے بعد کسی انسان کو یہ حق حاصل نہیں۔
تشریح:
”یہ حق حاصل نہیں“ کہ اس کے کہنے سے کسی کو قتل کر دیا جائے، بغیر تحقیق کے کہ وہ قتل کا مستحق ہے یا نہیں۔ یہ صرف رسول اللہ ﷺ کی شان ہے کہ آپ جو بھی فرمائیں، اس پر بلاتحقیق عمل کیا جائے گا۔ دوسرے ہر شخص کی بات کی تحقیق کی جائے گی۔ صحیح ہو تو عمل کیا جائے گا ورنہ چھوڑ دیا جائے گا، خواہ وہ خلیفہ اور حاکم ہو یا کوئی کمانڈر۔ دوسرے معنیٰ پیچھے گزر چکے ہیں کہ صرف رسول اللہ ﷺ کو گالی دینے کی سزا قتل ہے، کسی اور کا یہ مرتبہ نہیں، خواہ وہ صحابی ہی ہو۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
4085
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
4085
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
4079
تمہید کتاب
تمہید باب
اختلاف یہ ہے کہ جب ابو معاویہ یہ روایت اعمش سے بیان کرتے ہیں تو وہ عمرو بن مرہ اور ابوبرزہ کے درمیان سالم بن ابی جعد کا واسطہ بیان کرتے ہیں جبکہ یعلیٰ بن عبید جب اعمش سے بیان کرتے ہیں تو ان دونوں کے درمیان میں عبید ابو البختری کا واسطہ بیان کرتے ہیں۔ یہ اختلاف حدیث کی صحت کو متاثر نہیں کرتا کیونکہ ممکن ہے اعمش نے دونوں سے سنا ہو۔ و اللہ اعلم۔
حضرت ابوبرزہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ کسی آدمی پر بہت ناراض ہوئے۔ میں نے کہا: اگر آپ مجھے حکم دیں تو میں کر گزروں (اسے قتل کر دوں)۔ انہوں نے فرمایا: اللہ کی قسم! حضرت محمد ﷺ کے بعد کسی انسان کو یہ حق حاصل نہیں۔
حدیث حاشیہ:
”یہ حق حاصل نہیں“ کہ اس کے کہنے سے کسی کو قتل کر دیا جائے، بغیر تحقیق کے کہ وہ قتل کا مستحق ہے یا نہیں۔ یہ صرف رسول اللہ ﷺ کی شان ہے کہ آپ جو بھی فرمائیں، اس پر بلاتحقیق عمل کیا جائے گا۔ دوسرے ہر شخص کی بات کی تحقیق کی جائے گی۔ صحیح ہو تو عمل کیا جائے گا ورنہ چھوڑ دیا جائے گا، خواہ وہ خلیفہ اور حاکم ہو یا کوئی کمانڈر۔ دوسرے معنیٰ پیچھے گزر چکے ہیں کہ صرف رسول اللہ ﷺ کو گالی دینے کی سزا قتل ہے، کسی اور کا یہ مرتبہ نہیں، خواہ وہ صحابی ہی ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوبرزہ ؓ کہتے ہیں کہ ابوبکر ؓ ایک شخص پر غصہ ہوئے، میں نے کہا: اگر آپ حکم دیں تو میں کچھ کروں، انہوں نے کہا: سنو، اللہ کی قسم! محمد ﷺ کے بعد کسی کا یہ مقام نہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Barzah said: "Abu Bakr became infuriated with a man." He said: "If you tell me to, I will do it." He said: "By Allah, that is not for any human being after Muhammad (صلی اللہ علیہ وسلم).