باب: جس شخص کا مال چھیننے کی کوشش کی جائے وہ کیا کرے؟
)
Sunan-nasai:
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
(Chapter: What Should a Man Do if Someone Comes to Take His Wealth?)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4083.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت عالیہ میں حاضر ہوا اور کہا: اللہ کے رسول! فرمائیے اگر میرے مال پر حملہ کر دیا جائے تو؟ آپ نے فرمایا: ”ان کو اللہ کا واسطہ دے۔“ اس نے کہا: اگر وہ (ڈاکو) نہ مانیں؟ آپ نے فرمایا: ”پھر اللہ عزوجل کا واسطہ دے۔“ اس نے کہا: اگر وہ پھر بھی نہ مانیں تو؟ آپ نے فرمایا: ”تو پھر اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے۔“ اس نے کہا: اگر وہ پھر بھی نہ مانیں تو؟ آپ نے فرمایا: ”پھر ان سے لڑ۔ اگر تو قتل ہو گیا تو جنت میں جائے گا اور اگر تو نے ان کو مار دیا تو وہ جہنمی ہوں گے۔“
تشریح:
”جہنمی ہوں گے“ ڈاکو، محاربین (اللہ اور اس کے رسول سے جنگ لڑنے والے) میں داخل ہیں۔ اس کی سزا قتل بھی ہو سکتی ہے۔ جب وہ لڑائی میں مارا گیا تو سزا پوری ہو گئی۔ آخرت میں بھی جہنمی ہو گا کیونکہ بغیر توبہ، علانیہ شریعت کی مخالفت کرتا ہوا، بے گناہ مسلمانوں کو قتل کرتا ہوا مارا گیا، اس لیے بعض علماء اس کے جنازے کے بھی قائل نہیں کیونکہ اس کا جہنمی ہونا قطعی ہے۔ و اللہ أعلم۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت عالیہ میں حاضر ہوا اور کہا: اللہ کے رسول! فرمائیے اگر میرے مال پر حملہ کر دیا جائے تو؟ آپ نے فرمایا: ”ان کو اللہ کا واسطہ دے۔“ اس نے کہا: اگر وہ (ڈاکو) نہ مانیں؟ آپ نے فرمایا: ”پھر اللہ عزوجل کا واسطہ دے۔“ اس نے کہا: اگر وہ پھر بھی نہ مانیں تو؟ آپ نے فرمایا: ”تو پھر اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے۔“ اس نے کہا: اگر وہ پھر بھی نہ مانیں تو؟ آپ نے فرمایا: ”پھر ان سے لڑ۔ اگر تو قتل ہو گیا تو جنت میں جائے گا اور اگر تو نے ان کو مار دیا تو وہ جہنمی ہوں گے۔“
حدیث حاشیہ:
”جہنمی ہوں گے“ ڈاکو، محاربین (اللہ اور اس کے رسول سے جنگ لڑنے والے) میں داخل ہیں۔ اس کی سزا قتل بھی ہو سکتی ہے۔ جب وہ لڑائی میں مارا گیا تو سزا پوری ہو گئی۔ آخرت میں بھی جہنمی ہو گا کیونکہ بغیر توبہ، علانیہ شریعت کی مخالفت کرتا ہوا، بے گناہ مسلمانوں کو قتل کرتا ہوا مارا گیا، اس لیے بعض علماء اس کے جنازے کے بھی قائل نہیں کیونکہ اس کا جہنمی ہونا قطعی ہے۔ و اللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ کے پاس آ کر عرض کیا: اللہ کے رسول! اگر کوئی میرا مال چھینے تو آپ کیا کہتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”انہیں اللہ کی قسم دو.“ ، اس نے کہا: اگر وہ نہ مانیں؟ آپ نے فرمایا: ”تم انہیں اللہ کی قسم دو“، اس نے کہا: اگر وہ نہ مانیں تو؟ آپ نے فرمایا: ”تم انہیں اللہ کی قسم دو“، اس نے کہا: اگر وہ پھر بھی نہ مانیں تو؟ آپ نے فرمایا: ”تو تم ان سے لڑو، اب اگر تم مارے گئے تو جنت میں ہو گے اور اگر تم نے مار دیا تو وہ جہنم میں ہو گا.“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that: A man came to the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) and said: "O Messenger of Allah, what do you think if someone comes to steal my wealth?" He said: "Urge him by Allah." He said: "What if he persists?" He said: "Urge him by Allah." He said: "What if he persists?" He said: "Urge him by Allah." He said: "What if he persists?" He said: "Then fight. If you are killed you will be in Paradise and if you kill him, he will be in the Fire.