قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4088 .   أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حَسَنٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو يُحَدِّثُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ أُرِيدَ مَالُهُ بِغَيْرِ حَقٍّ فَقَاتَلَ فَقُتِلَ فَهُوَ شَهِيدٌ» هَذَا خَطَأٌ وَالصَّوَابُ حَدِيثُ سُعَيْرِ بْنِ الْخِمْسِ

سنن نسائی:

کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان 

  (

باب: جو شخص اپنے مال کی حفاظت کرتا ہوا مارا جائے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4088.   حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ بیان فرماتے ہیں کہ نبیٔ اکرم ﷺ نے فرمایا: ”جس شخص کا مال ناحق چھیننے کی کوشش کی جائے اور وہ لڑتا ہوا مارا جائے تو وہ شہید ہو گا۔“ (امام نسائی ؓ نے فرمایا:) یہ (روایت) غلط ہے۔ سعیر بن خمس کی (اس سے پہلی) روایت درست ہے۔