Sunan-nasai:
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
(Chapter: The One Who is Killed Defending His Wealth)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4088.
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ بیان فرماتے ہیں کہ نبیٔ اکرم ﷺ نے فرمایا: ”جس شخص کا مال ناحق چھیننے کی کوشش کی جائے اور وہ لڑتا ہوا مارا جائے تو وہ شہید ہو گا۔“ (امام نسائی ؓ نے فرمایا:) یہ (روایت) غلط ہے۔ سعیر بن خمس کی (اس سے پہلی) روایت درست ہے۔
تشریح:
امام نسائی رحمہ اللہ کا مقصد ہے کہ یہ روایت بواسطہ عبداللہ بن حسن، عکرمہ سے صحیح ہے جیسا کہ سعیر بن خمس نے بیان کیا ہے، نہ کہ بواسطۂ عبداللہ بن حسن عن ابراہیم بن محمد جیسا کہ سفیان ثوری نے بیان کیا ہے۔ لیکن امام صاحب رحمہ اللہ کا سفیان کی حدیث کو خطا کہنا محل نظر ہے کیونکہ ثوری ثقہ اور حافظ ہیں اور پھر وہ منفرد بھی نہیں بلکہ عبدالعزیز بن مطلب نے ان کی متابعت کی ہے۔ اس روایت کو امام ترمذی رحمہ اللہ نے بیان کیا ہے اور حسن کہا ہے۔ گویا اس روایت میں عبداللہ بن حسن کے دو استاد ہیں: عکرمہ اور ابراہیم بن محمد۔ اور روایت دونوں طریق سے صحیح ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھئے: (ذخیرة العقبی، شرح سنن النسائي: ۳۲/۷۳)
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ بیان فرماتے ہیں کہ نبیٔ اکرم ﷺ نے فرمایا: ”جس شخص کا مال ناحق چھیننے کی کوشش کی جائے اور وہ لڑتا ہوا مارا جائے تو وہ شہید ہو گا۔“ (امام نسائی ؓ نے فرمایا:) یہ (روایت) غلط ہے۔ سعیر بن خمس کی (اس سے پہلی) روایت درست ہے۔
حدیث حاشیہ:
امام نسائی رحمہ اللہ کا مقصد ہے کہ یہ روایت بواسطہ عبداللہ بن حسن، عکرمہ سے صحیح ہے جیسا کہ سعیر بن خمس نے بیان کیا ہے، نہ کہ بواسطۂ عبداللہ بن حسن عن ابراہیم بن محمد جیسا کہ سفیان ثوری نے بیان کیا ہے۔ لیکن امام صاحب رحمہ اللہ کا سفیان کی حدیث کو خطا کہنا محل نظر ہے کیونکہ ثوری ثقہ اور حافظ ہیں اور پھر وہ منفرد بھی نہیں بلکہ عبدالعزیز بن مطلب نے ان کی متابعت کی ہے۔ اس روایت کو امام ترمذی رحمہ اللہ نے بیان کیا ہے اور حسن کہا ہے۔ گویا اس روایت میں عبداللہ بن حسن کے دو استاد ہیں: عکرمہ اور ابراہیم بن محمد۔ اور روایت دونوں طریق سے صحیح ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھئے: (ذخیرة العقبی، شرح سنن النسائي: ۳۲/۷۳)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”ناحق جس کا مال چھینا جائے اور وہ لڑے پھر مارا جائے وہ شہید ہے۔“ (امام نسائی کہتے ہیں:) یہ حدیث غلط ہے، صحیح سعیر بن خمس کی حدیث ہے۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : بعض نسخوں کے مطابق خطا سعیر بن خمس کی حدیث میں ہے نہ کہ اس حدیث میں، اور خطا سے مراد سند میں خطا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibrahim bin Muhammad bin Talhah that he heard 'Abdullah bin 'Amr narrating: From the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم), that he said: "If a person's wealth is sought without right, and he fights (to protect it) and is killed, he is a martyr.