قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابٌ تَحْرِيمُ الْقَتْلِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4124 .   أَخْبَرَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا تَوَاجَهَ الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا، فَقَتَلَ أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ، فَالْقَاتِلُ وَالْمَقْتُولُ فِي النَّارِ». قَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذَا الْقَاتِلُ فَمَا بَالُ الْمَقْتُولِ؟ قَالَ: «إِنَّهُ أَرَادَ قَتْلَ صَاحِبِهِ»

سنن نسائی:

کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان 

  (

باب: مسلمان کا قتل حرام ہے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4124.   حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب دو مسلمان تلواروں سے مسلح ہو کر ایک، دوسرے کے آمنے سامنے آ جائیں (اور لڑنے لگیں)، پھر ان میں سے ایک، دوسرے کو قتل کر دے (یا دونوں ایک دوسرے کو قتل کر دیں) تو قاتل اور مقتول دونوں آگ میں جائیں گے۔“ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول قاتل کا جہنم میں جانا تو صحیح ہے مگر مقتول کیوں آگ میں جائے گا؟ آپ نے فرمایا: ”اس کا ارادہ بھی اپنے ساتھی کو قتل کرنے ہی کا تھا۔“