Sunan-nasai:
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
(Chapter: The Prohibition of Killing)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4127.
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میرے بعد کافر نہ بن جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں اتارنے لگو۔ کسی آدمی کو اس کے باپ یا بھائی کے جرم میں نہیں پکڑا جا سکتا۔“
تشریح:
البتہ قتل خطا میں قاتل کے نسبی رشتے دار بلکہ پورا قبیلہ اس کے ساتھ مل کر دیت ادا کریں گے۔ یہ اس روایت کے خلاف نہیں کیونکہ خَطَأ قتل جرم نہیں اور مقتول کی دیت بھرنا رشتے داروں کے لیے سزا نہیں بلکہ یہ تو صرف اس شخص کے ساتھ تعاون ہے جس سے بلاقصد و ارادہ قتل صادر ہو گیا۔ اور مسلمان مقتول کا خون رائیگاں نہیں کیا جا سکتا۔ ہاں، اگر قاتل نے جان بوجھ کر قتل کیا ہو تو اس کا قصاص اسی سے لے لیا جائے گا اور اگر دیت پر معاملہ طے ہو جائے تو وہ دیت بھی خود ہی ادا کرے گا۔ رشتے داروں پر کوئی ذمہ داری عائد نہ ہو گی کیونکہ وہ مجرم ہے اور مجرم سے تعاون کیسا؟
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میرے بعد کافر نہ بن جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں اتارنے لگو۔ کسی آدمی کو اس کے باپ یا بھائی کے جرم میں نہیں پکڑا جا سکتا۔“
حدیث حاشیہ:
البتہ قتل خطا میں قاتل کے نسبی رشتے دار بلکہ پورا قبیلہ اس کے ساتھ مل کر دیت ادا کریں گے۔ یہ اس روایت کے خلاف نہیں کیونکہ خَطَأ قتل جرم نہیں اور مقتول کی دیت بھرنا رشتے داروں کے لیے سزا نہیں بلکہ یہ تو صرف اس شخص کے ساتھ تعاون ہے جس سے بلاقصد و ارادہ قتل صادر ہو گیا۔ اور مسلمان مقتول کا خون رائیگاں نہیں کیا جا سکتا۔ ہاں، اگر قاتل نے جان بوجھ کر قتل کیا ہو تو اس کا قصاص اسی سے لے لیا جائے گا اور اگر دیت پر معاملہ طے ہو جائے تو وہ دیت بھی خود ہی ادا کرے گا۔ رشتے داروں پر کوئی ذمہ داری عائد نہ ہو گی کیونکہ وہ مجرم ہے اور مجرم سے تعاون کیسا؟
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم میرے بعد کافر نہ ہو جانا کہ آپس میں ایک دوسرے کی گردنیں مارو، کوئی شخص اپنے باپ کے گناہ کی وجہ سے نہ پکڑا جائے گا اور نہ ہی اس کے بھائی کے گناہ کی وجہ سے.“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Abdullah said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'Do not revert to disbelievers after I am gone, striking the necks of one another (killing one another). No man is to be punished for the sins of his father, or the sins of his brother.