Sunan-nasai:
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
(Chapter: The Prohibition of Killing)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4132.
حضرت جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”لوگوں کو چپ کراؤ۔“ پھر آپ نے فرمایا: ”(اے لوگو!) تمہیں مسلمان دیکھنے کے بعد میں تمہیں اس حال میں نہ پاؤں کہ تم میرے بعد کافر بن جائو اور ایک دوسرے کی گردنیں کاٹنے لگو۔“
تشریح:
”میں تمہیں نہ پاؤں‘‘ یعنی قیامت کے دن کیونکہ اس وقت سب رازکھل جائیں گے اور امت کے اعمال رسول اللہ ﷺ پر ظاہر ہو جائیں گے، یا جب تم مرنے کے بعد میرے پاس آؤ گے تو تمہاری یہ حالت نہیں ہونی چاہیے۔ یہ کلام ظاہراً تو اپنے آپ سے خطاب ہے مگر حقیقتاً مخاطب کو سمجھانا مقصود ہے کہ تمہاری یہ حالت نہیں ہونی چاہیے۔ و اللہ أعلم
حضرت جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”لوگوں کو چپ کراؤ۔“ پھر آپ نے فرمایا: ”(اے لوگو!) تمہیں مسلمان دیکھنے کے بعد میں تمہیں اس حال میں نہ پاؤں کہ تم میرے بعد کافر بن جائو اور ایک دوسرے کی گردنیں کاٹنے لگو۔“
حدیث حاشیہ:
”میں تمہیں نہ پاؤں‘‘ یعنی قیامت کے دن کیونکہ اس وقت سب رازکھل جائیں گے اور امت کے اعمال رسول اللہ ﷺ پر ظاہر ہو جائیں گے، یا جب تم مرنے کے بعد میرے پاس آؤ گے تو تمہاری یہ حالت نہیں ہونی چاہیے۔ یہ کلام ظاہراً تو اپنے آپ سے خطاب ہے مگر حقیقتاً مخاطب کو سمجھانا مقصود ہے کہ تمہاری یہ حالت نہیں ہونی چاہیے۔ و اللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جریر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”لوگوں سے خاموش رہنے کو کہو“، پھر فرمایا: ”اس کے بعد جب میں تمہیں دیکھوں (قیامت کے روز) تو ایسا نہ پاؤں کہ تم کافر ہو جاؤ اور ایک دوسرے کی گردنیں مارو.“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Jarir bin 'Abdullah said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said to me: 'Ask the people to be quiet and listen.' Then he said: 'I do not want to see you after I am gone reverting to disbelievers, striking the necks of one another (killing one another).