موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21675) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51492) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ (بَابُ أَوَّلُ كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ)
حکم : صحیح
4136 . أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، أَنَّ جُبَيْرَ بْنَ مُطْعِمٍ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ جَاءَ هُوَ وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكَلِّمَانِهِ فِيمَا قَسَمَ مِنْ خُمُسِ حُنَيْنٍ، بَيْنَ بَنِي هَاشِمٍ، وَبَنِي الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ مَنَافٍ فَقَالَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَسَمْتَ لِإِخْوَانِنَا بَنِي الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ مَنَافٍ، وَلَمْ تُعْطِنَا شَيْئًا، وَقَرَابَتُنَا مِثْلُ قَرَابَتِهِمْ، فَقَالَ لَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا أَرَى هَاشِمًا وَالْمُطَّلِبَ شَيْئًا وَاحِدًا» قَالَ جُبَيْرُ بْنُ مُطْعِمٍ: «وَلَمْ يَقْسِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِبَنِي عَبْدِ شَمْسٍ، وَلَا لِبَنِي نَوْفَلٍ مِنْ ذَلِكَ الْخُمُسِ شَيْئًا، كَمَا قَسَمَ لِبَنِي هَاشِمٍ، وَبَنِي الْمُطَّلِبِ»
سنن نسائی:
کتاب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل
باب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4136. حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں اور حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالٰی عنہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ہمارا مقصد آپ سے غزوۂ حنین کی غنیمت بنو ہاشم اور بنو مطلب میں تقسیم کرنے کے بارے میں بات چیت کرنا تھا۔ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے ہمارے بھائیوں بن مطلب بن عبدمناف کو (خمس میں سے) حصہ دیا مگر ہمیں کچھ نہیں دیا جبکہ آپ سے ہماری ان کی رشتے داری ایک جیسی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں تو بنو ہاشم اور بنو مطلب کو ایک ہی چیز سمجھتا ہوں۔“ حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے بنو عبد شمس اور بنو نوفل کو اس خمس میں سے کچھ نہیں دیا جیسے آپ نے بنو ہاشم اور بنو مطلب کو حصہ دیا۔