موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن النسائي: كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ (بَابُ أَوَّلُ كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ)
حکم : صحیح الإسناد مرسل
4142 . أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا مَحْبُوبٌ قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، عَنْ زَائِدَةَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ عَطَاءٍ، فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ: {وَاعْلَمُوا أَنَّمَا غَنِمْتُمْ مِنْ شَيْءٍ فَأَنَّ لِلَّهِ خُمُسَهُ وَلِلرَّسُولِ وَلِذِي الْقُرْبَى} [الأنفال: 41] قَالَ: خُمُسُ اللَّهِ وَخُمُسُ رَسُولِهِ وَاحِدٌ، «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْمِلُ مِنْهُ، وَيُعْطِي مِنْهُ، وَيَضَعُهُ حَيْثُ شَاءَ، وَيَصْنَعُ بِهِ مَا شَاءَ»
سنن نسائی:
کتاب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل
باب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4142. حضرت عطاء سے اللہ تعالیٰ کے فرمان: ﴿وَاعْلَمُوا أَنَّمَا غَنِمْتُمْ مِنْ شَيْءٍ…الآیة﴾ ”تم جان لو کہ جو بھی تم غنیمت حاصل کرو، اس کا پانچواں حصہ اللہ تعالیٰ، اس کے رسول (ﷺ) اور رشتے داروں کے لیے ہے۔“ کے بارے میں مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کا حصہ ایک ہی ہے۔ رسول اللہ ﷺ اس حصے میں سے (مفلس اور تنگ دست لوگوں کو جہاد کے لیے) سواریاں مہیا کرتے اور اس میں سے ضرورت مندوں اور محتاجوں کو دیتے۔ جہاں چاہتے خرچ فرماتے اور اس سے جو چاہتے کرتے۔