موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21675) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51492) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ (بَابُ أَوَّلُ كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ)
حکم : صحیح الإسناد
4146 . أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا مَحْبُوبٌ قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الشِّخِّيرِ قَالَ: بَيْنَا أَنَا مَعَ مُطَرِّفٍ بِالْمِرْبَدِ إِذْ دَخَلَ رَجُلٌ، مَعَهُ قِطْعَةُ أَدَمٍ قَالَ: كَتَبَ لِي هَذِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَلْ أَحَدٌ مِنْكُمْ يَقْرَأُ؟ قَالَ: قُلْتُ: أَنَا أَقْرَأُ، فَإِذَا فِيهَا: «مِنْ مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِبَنِي زُهَيْرِ بْنِ أُقَيْشٍ، أَنَّهُمْ إِنْ شَهِدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَفَارَقُوا الْمُشْرِكِينَ، وَأَقَرُّوا بِالْخُمُسِ فِي غَنَائِمِهِمْ، وَسَهْمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَفِيِّهِ، فَإِنَّهُمْ آمِنُونَ بِأَمَانِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ»
سنن نسائی:
کتاب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل
باب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4146. حضرت یزید بن شخیر سے مروی ہے کہ میں (بصرہ کے محلہ) مربد میں حضرت مطرف کے ساتھ تھا کہ ایک آدمی آیا۔ اس کے پاس سرخ چمڑے کا ایک ٹکڑا تھا۔ اس نے کہا: یہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے لکھ کر دیا تھا۔ تم میں سے کوئی پڑھ سکتا ہے؟ میں نے کہا: میں پڑھ دیتا ہوں۔ اس میں لکھا تھا: ”یہ دستاویز نبیٔ اکرم حضرت محمد مصطفیﷺ کی طرف سے بنو زہیر بن اقیش کے لیے لکھی گئی ہے کہ اگر وہ ” لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ مُحَمَّد رَسُولُ اللَّهِ“ کی گواہی دیں، مشرکین سے الگ تھلگ ہو جائیں اور اپنی حاصل کردہ غنیمتوں میں سے خمس (حکومت کو) دینے کا اقرار کریں، نیز وہ نبی ﷺ کا عام حصہ اور خصوصی حصہ (صفی) بھی ادا کریں تو (وہ بے خوف ہو کر رہیں)۔ ان کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی طرف سے پروانۂ امن حاصل ہو گا۔“