Sunan-nasai:
The Book of al-Fara' and al-'Atirah
(Chapter: There Is No Fara ' And No 'Atirah)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4224.
حضرت مخنف بن سلیم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی اکرم ﷺ کے ساتھ عرفہ میں وقوف کررہے تھے کہ آپ نے فرمایا: ”اے لوگو! ہر گھر والوں پر ایک سال بعد قربانی بھی ہے اور عتیرہ بھی۔“ (روی حدیث) معاذ کہتے ہیں کہ میری آنکھوں نے دیکھا کہ(عبداﷲ) ابن عون رجب میں عتیرہ (جانور) ذبح کرتے تھے۔
تشریح:
قربانی سے مراد تو ذوالحجہ والی قربانی ہے جو سنت مؤکدہ ہے، البتہ عتیرہ صدقے کے طور پر دیگر دلائل کی رو سے مستحب ہے لیکن اﷲ تعالیٰ کے نام پر۔
حضرت مخنف بن سلیم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی اکرم ﷺ کے ساتھ عرفہ میں وقوف کررہے تھے کہ آپ نے فرمایا: ”اے لوگو! ہر گھر والوں پر ایک سال بعد قربانی بھی ہے اور عتیرہ بھی۔“ (روی حدیث) معاذ کہتے ہیں کہ میری آنکھوں نے دیکھا کہ(عبداﷲ) ابن عون رجب میں عتیرہ (جانور) ذبح کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
قربانی سے مراد تو ذوالحجہ والی قربانی ہے جو سنت مؤکدہ ہے، البتہ عتیرہ صدقے کے طور پر دیگر دلائل کی رو سے مستحب ہے لیکن اﷲ تعالیٰ کے نام پر۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مخنف بن سلیم ؓ کہتے ہیں کہ ہم عرفہ میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ اسی دوران آپ نے فرمایا: ”لوگو! ہر گھر والے پر ہر سال قربانی اور عتیرہ ہے۔“۱؎ معاذ کہتے ہیں: ابن عون رجب میں عتیرہ کرتے تھے، ایسا میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : فرع اور عتیرہ کے سلسلے میں مروی تمام احادیث کے مطالعے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ یہ دونوں ایام جاہلیت میں جاہلی انداز میں انجام دیئے جاتے تھے جس میں شرک کی ملاوٹ ہوتی تھی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام میں ان کو جائز قرار تو دیا، مگر وہ شرک و کفر سے خالی اور جاہلی عادات کی مشابہت سے دور ہو، اور اگر نہ انجام دیئے جائیں تو بہتر ہے، خاص طور پر فرع کو اگر چھوڑ رکھا جائے تو یہ جانور بڑا ہو کر زیادہ مفید ثابت ہو سکتا ہے، واللہ أعلم (دیکھیے اگلی روایات)۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Mikhnaf bin Sulaim said: "While we were standing with the Messenger of Allah (ﷺ) at 'Arafat, he said: 'O people, it is upon each family to offer a sacrifice (Udhiyah) and an 'Atirah each year." (One of the narrators) Mu'adh said: "Ibn 'Awn used to offer slaughter the 'Atirah, and I saw that with my own eyes during Rajab." (Daif)