قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ (بَابُ امْتِنَاعِ الْمَلَائِكَةِ مِنْ دُخُولِ بَيْتٍ فِيهِ كَلْبٌ)

حکم : صحیح 

4283. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ خَلِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ السَّبَّاقِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: أَخْبَرَتْنِي مَيْمُونَةُ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصْبَحَ يَوْمًا وَاجِمًا، فَقَالَتْ لَهُ مَيْمُونَةُ: أَيْ رَسُولَ اللَّهِ لَقَدِ اسْتَنْكَرْتُ هَيْئَتَكَ مُنْذُ الْيَوْمَ، فَقَالَ: «إِنَّ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَامُ كَانَ وَعَدَنِي أَنْ يَلْقَانِي اللَّيْلَةَ، فَلَمْ يَلْقَنِي، أَمَا وَاللَّهِ مَا أَخْلَفَنِي» قَالَ: فَظَلَّ يَوْمَهُ كَذَلِكَ ثُمَّ وَقَعَ فِي نَفْسِهِ جَرْوُ كَلْبٍ تَحْتَ نَضَدٍ لَنَا، فَأَمَرَ بِهِ فَأُخْرِجَ، ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِهِ مَاءً فَنَضَحَ بِهِ مَكَانَهُ، فَلَمَّا أَمْسَى لَقِيَهُ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَامُ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «قَدْ كُنْتَ وَعَدْتَنِي أَنْ تَلْقَانِي الْبَارِحَةَ» قَالَ: أَجَلْ، وَلَكِنَّا لَا نَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ، وَلَا صُورَةٌ، قَالَ: فَأَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ذَلِكَ الْيَوْمِ فَأَمَرَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ

مترجم:

4283.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ مجھے نبی اکرم ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت میمونہ ؓ نے بیان فرمایا کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ بڑے افسردہ سے تھے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آج صبح سے آپ کی حالت عجیب سی محسوس ہو رہی ہے۔ آپ نے فرمایا: ”جبریل ﷺ نے مجھ سے آج رات ملنے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ ملے نہیں۔ اللہ کی قسم! انھوں نے کبھی مجھ سے وعدہ خلافی نہیں کی۔“ آپ سارا دن اسی طرح رہے، پھر آپ کو خیال آیا کہ ہماری بستروں والی چار پائی کے نیچے کتے کا ایک پلا بیٹھا ہے۔ آپ نے حکم دیا اور اسے نکال دیا گیا، پھر آپ نے اپنے دست مبارک سے وہاں کچھ پانی چھڑک دیا۔ جب شام ہوئی تو جبریل ﷺ آپ سے ملے۔ رسول اللہ ﷺ نے انھیں فرمایا: ”آپ نے تو مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ گزشتہ رات مجھ سے ملیں گے؟“ وہ کہنے لگے: ہاں، لیکن ہم کسی ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو۔ اس دن سے رسول اللہ ﷺ نے کتوں کے قتل کا حکم دے دیا۔