قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الْمُحَافَظَةِ عَلَى الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

461 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ بَنِي كِنَانَةَ يُدْعَى الْمُخْدَجِيَّ سَمِعَ رَجُلًا بِالشَّامِ يُكْنَى أَبَا مُحَمَّدٍ يَقُولُ الْوِتْرُ وَاجِبٌ قَالَ الْمُخْدَجِيُّ فَرُحْتُ إِلَى عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ فَاعْتَرَضْتُ لَهُ وَهُوَ رَائِحٌ إِلَى الْمَسْجِدِ فَأَخْبَرْتُهُ بِالَّذِي قَالَ أَبُو مُحَمَّدٍ فَقَالَ عُبَادَةُ كَذَبَ أَبُو مُحَمَّدٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ خَمْسُ صَلَوَاتٍ كَتَبَهُنَّ اللَّهُ عَلَى الْعِبَادِ مَنْ جَاءَ بِهِنَّ لَمْ يُضَيِّعْ مِنْهُنَّ شَيْئًا اسْتِخْفَافًا بِحَقِّهِنَّ كَانَ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ عَهْدٌ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ وَمَنْ لَمْ يَأْتِ بِهِنَّ فَلَيْسَ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ عَهْدٌ إِنْ شَاءَ عَذَّبَهُ وَإِنْ شَاءَ أَدْخَلَهُ الْجَنَّةَ

سنن نسائی:

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: پانچ نمازوں کی پابندی کرنا (ضروری ہے)

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

461.   ابن محیریز سے روایت ہے کہ بنوکنانہ کے ایک آدمی نے، جسے مخدجی کہا جاتا تھا، شام کے علاقے میں ایک آدمی کو، جس کی کنیت ابومحمد تھی، یہ کہتے ہوئے سنا کہ وتر واجب ہے۔ مخدجی نے کہا: میں حضرت عبادہ بن صامت ؓ کے پاس گیا جب کہ وہ مسجد کو جارہے تھے۔ میں نے ان کو آگے سے روک لیا اور ابومحمد کے قول کی خبردی۔ حضرت عبادہ ؓ کہنے لگے: ابومحمد نے غلط کہا ہے۔ میں نے اللہ کے رسول ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ”پانچ نمازیں ہیں جو اللہ تعالیٰ نے بندوں پر فرض کی ہیں، جو آدمی انھیں ادا کرے، ان میں سے کسی کو ان کی حیثیت ہلکی سمجھ کر ضائع نہ کرے تو اللہ تعالیٰ کے ہاں اس کے لیے وعدہ ہوچکا ہے کہ وہ اسے جنت میں داخل فرمائے گا۔ اور جو شخص ان کو ادا نہ کرے تو اللہ تعالیٰ کے ہاں اس کے لیے کوئی عہد نہیں۔ چاہے اسے عذاب دے، چاہے جنت میں داخل کرے۔“