موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ التَّسْهِيلِ فِيهِ)
حکم : صحيح ، دون قوله : " في الدنيا "
4686 . أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عَمْرِو بْنِ هِنْدٍ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُذَيْفَةَ قَالَ: كَانَتْ مَيْمُونَةُ تَدَّانُ، وَتُكْثِرُ، فَقَالَ لَهَا أَهْلُهَا فِي ذَلِكَ وَلَامُوهَا، وَوَجَدُوا عَلَيْهَا، فَقَالَتْ: لَا أَتْرُكُ الدَّيْنَ وَقَدْ سَمِعْتُ خَلِيلِي وَصَفِيِّي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَا مِنْ أَحَدٍ يَدَّانُ دَيْنًا فَعَلِمَ اللَّهُ أَنَّهُ يُرِيدُ قَضَاءَهُ إِلَّا أَدَّاهُ اللَّهُ عَنْهُ فِي الدُّنْيَا»
سنن نسائی:
کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل
باب: قرض لینے کی گنجائش بھی ہے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4686. حضرت عمران بن حذیفہ سے روایت ہے کہ حضرت میمونہ ؓ قرض لیا کرتی تھیں اور زیادہ لیا کرتی تھیں۔ ان کے رشتہ داروں نے اس بارے میں ان پر اعتراض کیا، ملامت کی اور ناراض ہوئے۔ وہ فرمانے لگیں: میں قرض لینا نہیں چھوڑوں گی کیونکہ میں نے اپنے پیارے محبوب خاوند ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ”جو شخص بھی قرض لیتا ہے، جس کے بارے اللہ تعالیٰ کو علم ہو کہ وہ ادائیگی کی نیت رکھتا ہے تو اللہ تعالیٰ دنیا ہی میں اس کا قرض اس کی طرف سے ادا کرا دے گا۔“