موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ سَهْلٍ فِيهِ)
حکم : صحیح
4713 . أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا حَمَّادٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ، وَرَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، أَنَّهُمَا حَدَّثَاهُ، أَنَّ مُحَيِّصَةَ بْنَ مَسْعُودٍ وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ أَتَيَا خَيْبَرَ فِي حَاجَةٍ لَهُمَا، فَتَفَرَّقَا فِي النَّخْلِ، فَقُتِلَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلٍ، فَجَاءَ أَخُوهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَهْلٍ وَحُوَيِّصَةُ وَمُحَيِّصَةُ ابْنَا عَمِّهِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَكَلَّمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فِي أَمْرِ أَخِيهِ، وَهُوَ أَصْغَرُ مِنْهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْكُبْرَ» لِيَبْدَأِ الْأَكْبَرُ فَتَكَلَّمَا فِي أَمْرِ صَاحِبِهِمَا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَكَرَ كَلِمَةً مَعْنَاهَا: «يُقْسِمُ خَمْسُونَ مِنْكُمْ» فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَمْرٌ لَمْ نَشْهَدْهُ كَيْفَ نَحْلِفُ؟ قَالَ: «فَتُبَرِّئُكُمْ يَهُودُ بِأَيْمَانِ خَمْسِينَ مِنْهُمْ» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَوْمٌ كُفَّارٌ، فَوَدَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ قِبَلِهِ، قَالَ: سَهْلٌ فَدَخَلْتُ مِرْبَدًا لَهُمْ فَرَكَضَتْنِي نَاقَةٌ مِنْ تِلْكَ الْإِبِلِ
سنن نسائی:
کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل
باب: سہل کی اس حدیث کی روایت میں راویوں کے اختلاف الفاظ کا ذکر
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4713. حضرت سہل بن ابی حثمہ اور حضرت رافع بن خدیج ؓ بیان کرتے ہیں کہ محیصہ بن مسعود اور عبداللہ بن سہل ؓ اپنے کسی کام سے خیبر گئے اور کھجوروں کے درختوں میں الگ الگ ہوگئے۔ حضرت عبداللہ بن سہل قتل کر دیے گئے۔ ان کا بھائی عبدالرحمن بن سہل اور اس کے چچا زاد بھائی حویصہ اور محیصہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ عبدالرحمن نے اپنے بھائی کے بارے میں بات شروع کی جبکہ وہ ان تینوں میں سے چھوٹے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بڑے کو بات کرنی چاہیے۔“ پھر ان دو بھائیوں نے اپنے مقتول کے بارے میں بات کی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے پچاس آدمی قسمیں اٹھائیں۔“ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم تو موقع پر موجود نہیں تھے۔ ہم کیسے قسمیں اٹھائیں؟ آپ نے فرمایا: ”پھر یہودی پچاس قسمیں دے کر تم سے بری ہو جائیں گے۔“ وہ کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! وہ کافر لوگ ہیں۔ (ان کی قسموں کا کیا اعتبار؟) تو رسول اللہ ﷺ نے اپنی طرف سے مقتول کی دیت ادا کر دی۔ حضرت سہل رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا: میں ان کے اونٹوں کے باڑے میں داخل ہوا تو ان اونٹوں میں سے ایک اونٹنی نے مجھے لات ماری۔