Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Braids)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5065.
زیاد بن حصین اپنے والد محترم (حصین بن اوس رضی اللہ عنہ) سے بیان کرتے ہیں کہ جب وہ نبئ اکرم ﷺ کے پاس مدینہ منورہ پہنچے تو آپ نے ان سے فرمایا: آگے آجاؤ۔ جب وہ آپ کے قریب آگئے تو آپ نے اپنا ہاتھ ان کے لمبے لمبے بالوں پر رکھا اور سارے سر پر ہاتھ پھیرا اور ان کو دعا دی اور خوب دعا دی۔
تشریح:
”ذُؤَابهِ“ مینڈھی کو بھی کہتے ہیں، یعنی گندھے ہوئے بال۔ اور لٹکتے ہوئےبالوں کو بھی کہہ دیا جاتا ہے جنہیں زلفیں بھی کہا جاتا ہے۔ ویسے زلفیں ان بالوں کو کہا جاتا ہے جو چہرے پر لٹکتے ہوں۔ واللہ أعلم
زیاد بن حصین اپنے والد محترم (حصین بن اوس رضی اللہ عنہ) سے بیان کرتے ہیں کہ جب وہ نبئ اکرم ﷺ کے پاس مدینہ منورہ پہنچے تو آپ نے ان سے فرمایا: آگے آجاؤ۔ جب وہ آپ کے قریب آگئے تو آپ نے اپنا ہاتھ ان کے لمبے لمبے بالوں پر رکھا اور سارے سر پر ہاتھ پھیرا اور ان کو دعا دی اور خوب دعا دی۔
حدیث حاشیہ:
”ذُؤَابهِ“ مینڈھی کو بھی کہتے ہیں، یعنی گندھے ہوئے بال۔ اور لٹکتے ہوئےبالوں کو بھی کہہ دیا جاتا ہے جنہیں زلفیں بھی کہا جاتا ہے۔ ویسے زلفیں ان بالوں کو کہا جاتا ہے جو چہرے پر لٹکتے ہوں۔ واللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حصین ؓ کہتے ہیں کہ جب وہ نبی اکرم ﷺ کے پاس مدینے میں آئے تو آپ نے ان سے فرمایا: ”میرے قریب آؤ“، وہ آپ کے قریب ہوئے تو آپ نے اپنا ہاتھ ان کی چوٹی پر رکھا اور اپنا ہاتھ پھرایا پھر اللہ کا نام لے کر انہیں دعا دی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ziyad bin Al-Husain narrated that his father said: "When he came to the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) in Al-Madinah, the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said to him: 'Come closer to me.' So he came closer to him, and he put his hand on his braid and wiped his head and prayed for him.