Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Prohibition of Plucking Gray Hairs)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5068.
حضرت عمرو بن شعیب کے پردادا محترم (حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سفید بال اکھیڑنے سے منع فرمایا ہے۔
تشریح:
(1) یہ حدیث مبارکہ ڈاڑھی اور سر کے سفید بال باقی رکھنے اور ان کو زائل نہ کرنے پر دلالت کرتی ہے، اس لیے کہ مومن کے سفید بالوں کی بابت رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: «هوَ نورُالمؤمنِ»”وہ مومن کا نور ہے۔“(سنن ابن ماجه، أبواب الأدب، باب نتف الشیب، حدیث:۳۷۲۱) سنن ابوداؤد کی روایت میں یہ وضاحت بھی موجود ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس مسلمان کے بال حالتِ اسلام میں سفید ہو جائیں قیامت کے دن یہ اس کے لیے نور ہوں گے۔“ مزید برآں آپ نے یہ بھی فرمایا ہے کہ اللہ تعالی اس کے ایک ایک بال کے عوض اس کی نیکی لکھتا ہے اوراس کے عوض اس سے ایک گناہ دور کرتا ہے۔“ (سنن أبي داؤد، الترجل، باب فی تنف الشیب، حدیث:۴۲۰۲)۔ (2) یہاں ایک اشکال وارد ہوتا ہے کہ احادیث میں رسول اللہ ﷺ نے سفید بال رنگنے کا حکم بھی دیا ہے۔ دونوں قسم کی ان احادیث میں تطبیق یہ ہوسکتی ہے کہ سفید بالوں کو رنگنے کا حکم صرف یہود و نصاریٰ کی مخالفت کرنے کےلیے دیا گیا ہے کیونکہ یہ اپنے سفید بالوں کو نہیں رنگتے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جب بال حالت اسلام میں سفید ہوجائیں تو پھر رنگنے کے باوجود بھی مومن مذکورہ فضیلت کا مستحق قرار پاتا ہے۔ واللہ أعلم
حضرت عمرو بن شعیب کے پردادا محترم (حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سفید بال اکھیڑنے سے منع فرمایا ہے۔
حدیث حاشیہ:
(1) یہ حدیث مبارکہ ڈاڑھی اور سر کے سفید بال باقی رکھنے اور ان کو زائل نہ کرنے پر دلالت کرتی ہے، اس لیے کہ مومن کے سفید بالوں کی بابت رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: «هوَ نورُالمؤمنِ»”وہ مومن کا نور ہے۔“(سنن ابن ماجه، أبواب الأدب، باب نتف الشیب، حدیث:۳۷۲۱) سنن ابوداؤد کی روایت میں یہ وضاحت بھی موجود ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس مسلمان کے بال حالتِ اسلام میں سفید ہو جائیں قیامت کے دن یہ اس کے لیے نور ہوں گے۔“ مزید برآں آپ نے یہ بھی فرمایا ہے کہ اللہ تعالی اس کے ایک ایک بال کے عوض اس کی نیکی لکھتا ہے اوراس کے عوض اس سے ایک گناہ دور کرتا ہے۔“ (سنن أبي داؤد، الترجل، باب فی تنف الشیب، حدیث:۴۲۰۲)۔ (2) یہاں ایک اشکال وارد ہوتا ہے کہ احادیث میں رسول اللہ ﷺ نے سفید بال رنگنے کا حکم بھی دیا ہے۔ دونوں قسم کی ان احادیث میں تطبیق یہ ہوسکتی ہے کہ سفید بالوں کو رنگنے کا حکم صرف یہود و نصاریٰ کی مخالفت کرنے کےلیے دیا گیا ہے کیونکہ یہ اپنے سفید بالوں کو نہیں رنگتے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جب بال حالت اسلام میں سفید ہوجائیں تو پھر رنگنے کے باوجود بھی مومن مذکورہ فضیلت کا مستحق قرار پاتا ہے۔ واللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سفید بال اکھاڑنے سے منع فرمایا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Amr bin Shu'aib, from his father, from his grandfather, that: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) forbade plucking gray hairs.