Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Prohibition of Dyeing Hair Black)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5076.
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ حضرت ابوقحافہ ؓ کو فتح مکہ کے دن لایا گیا تو ان کے سر اور ڈاڑھی کے بال ثغامہ پودے(کے پھل اور پھول) کی طرح بالکل سفید تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ان کو کسی رنگ سے بدل دو مگر سیاہ رنگ سے پرہیز کرنا۔
تشریح:
(1) ثغامہ ایک پودا ہے جو پہاڑ کی چوٹی پراگتا ہے۔ اس کو سفید پھل اور پھول لگتے ہیں۔ جب وہ خشک ہوجاتا ہے تو اس کی سفیدی بڑھ جاتی ہے۔ اور پھولوں کی کثرت کی بنا پر دور سے درخت بھی سفید ہی نظر آتا ہے۔ (2) ”پرہیز کرنا“ جب بوڑھے شخص کو جس سے دھوکے کا خطرہ نہیں، سیاہ رنگ منع ہے تو جس شخص میں دھوکے کا امکان ہے، اسے کیسے اس کی اجازت ہوسکتی ہے۔ (3) ”ابوقحافہ“ حضرت ابوبکر صدیق کے والد گرامی تھے۔
الحکم التفصیلی:
قلت : و هذا إسناد صحيح على شرط مسلم ، و هشام هو ابن حسان القردوسي ثقة من
أثبت الناس في ابن سيرين ، و صححه ابن حبان ( 1476 ) عن ابن سلمة و كذا الحاكم
( 3 / 244 ) و وافقه الذهبي .
و للحديث شاهد من حديث أسماء بنت أبي بكر بقصة أبي قحافة دون قوله " و جنبوه
السواد " .
أخرجه الإمام أحمد ( 6 / 349 ) من طريق ابن إسحاق قال : حدثني يحيى ابن عباد
ابن عبد الله بن الزبير عن أبيه عن جدته أسماء بنت أبي بكر .
قلت : و هذا إسناد حسن ، و صححه ابن حبان ( 1700 ) من هذا الوجه .
و للقصة شاهد آخر من حديث جابر بن عبد الله و فيه الزيادة .
أخرجه مسلم و غيره من أصحاب " السنن " و هو مخرج في " تخريج الحلال و الحرام "
برقم ( 106 ) .
و له شاهد مرسل مختصر بلفظ : " غيروا رأس الشيخ بحناء "
أخرجه ابن سعد ( 5 / 452 ) .
ابن ماجة ( 3624 ) // مختصر مسلم ( 1347 )
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ حضرت ابوقحافہ ؓ کو فتح مکہ کے دن لایا گیا تو ان کے سر اور ڈاڑھی کے بال ثغامہ پودے(کے پھل اور پھول) کی طرح بالکل سفید تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ان کو کسی رنگ سے بدل دو مگر سیاہ رنگ سے پرہیز کرنا۔
حدیث حاشیہ:
(1) ثغامہ ایک پودا ہے جو پہاڑ کی چوٹی پراگتا ہے۔ اس کو سفید پھل اور پھول لگتے ہیں۔ جب وہ خشک ہوجاتا ہے تو اس کی سفیدی بڑھ جاتی ہے۔ اور پھولوں کی کثرت کی بنا پر دور سے درخت بھی سفید ہی نظر آتا ہے۔ (2) ”پرہیز کرنا“ جب بوڑھے شخص کو جس سے دھوکے کا خطرہ نہیں، سیاہ رنگ منع ہے تو جس شخص میں دھوکے کا امکان ہے، اسے کیسے اس کی اجازت ہوسکتی ہے۔ (3) ”ابوقحافہ“ حضرت ابوبکر صدیق کے والد گرامی تھے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جابر ؓ کہتے ہیں کہ ابوقحافہ ؓ کو فتح مکہ کے دن لایا گیا، سفیدی میں ان کا سر اور ڈاڑھی دونوں «ثغامہ» کی طرح سفید تھے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس کو کسی اور رنگ سے بدل لو، لیکن کالے رنگ سے دور رہنا۔“
حدیث حاشیہ:
۱؎ : «ثَّغَامَة» ایک گھاس ہے جس کے پھل اور پھول سب سفید ہوتے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Jabir said: "Abu Quhafah was brought on the Day of the Conquest of Makkah, and his hair and beard were white like the Thaghamah. The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'Change this with something, but avoid black.