Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Extending Hair with Cloth)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5092.
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جعلی بال لگانے سے منع فرمایا ہے۔
تشریح:
عورت کے لیے تزئین و آرائش اور بننا سنورنا جائز ہے مگر جس میں غیر ضروری تکلف نہ ہو، مثلاً: وہ نہائے دھوئے، سرمہ ڈالے، تیل وخوشبو لگائے، (خاوند کےلیے) سرخی ومہندی لگائے، زیورات پہنے مگر غیر ضروری تکلف منع ہے جس کی چند صورتیں پچھلی حدیث میں گزری ہیں۔ اسی طرح بالوں کی کثرت اور طوالت ظاہر کرنے کےلیے اصل بالوں کے علاوہ اور بال جوڑنا جب کہ اتنے زیادہ اور اتنے لمبے بالوں کی ضرورت بھی نہیں۔ پھر اس میں دھوکا بھی پایا جاتا ہے کیونکہ بال اس طرح جوڑے جاتے ہیں کہ نظر یہی آئے کہ اصل بال ہی اتنے لمبے ہیں۔ البتہ بالوں کو قابو میں رکھنے کےلیے پراندہ لگانا جائز ہے۔ چھوٹا ہو یا بڑا کیونکہ وہ دھاگے وغیرہ سے بنایا جاتا ہے۔ اس میں کوئی جعل سازی یا دھوکا دہی نہیں۔ غیر ضروری تکلف مردوں کو اپنی طرف مائل کرنے کےلیے کیا جاتا ہے جس سے زنا پھیلتا ہے جو قوموں کی تباہی و ہلاکت کا سبب ہے۔
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جعلی بال لگانے سے منع فرمایا ہے۔
حدیث حاشیہ:
عورت کے لیے تزئین و آرائش اور بننا سنورنا جائز ہے مگر جس میں غیر ضروری تکلف نہ ہو، مثلاً: وہ نہائے دھوئے، سرمہ ڈالے، تیل وخوشبو لگائے، (خاوند کےلیے) سرخی ومہندی لگائے، زیورات پہنے مگر غیر ضروری تکلف منع ہے جس کی چند صورتیں پچھلی حدیث میں گزری ہیں۔ اسی طرح بالوں کی کثرت اور طوالت ظاہر کرنے کےلیے اصل بالوں کے علاوہ اور بال جوڑنا جب کہ اتنے زیادہ اور اتنے لمبے بالوں کی ضرورت بھی نہیں۔ پھر اس میں دھوکا بھی پایا جاتا ہے کیونکہ بال اس طرح جوڑے جاتے ہیں کہ نظر یہی آئے کہ اصل بال ہی اتنے لمبے ہیں۔ البتہ بالوں کو قابو میں رکھنے کےلیے پراندہ لگانا جائز ہے۔ چھوٹا ہو یا بڑا کیونکہ وہ دھاگے وغیرہ سے بنایا جاتا ہے۔ اس میں کوئی جعل سازی یا دھوکا دہی نہیں۔ غیر ضروری تکلف مردوں کو اپنی طرف مائل کرنے کےلیے کیا جاتا ہے جس سے زنا پھیلتا ہے جو قوموں کی تباہی و ہلاکت کا سبب ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
معاویہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فریب کاری (یعنی اپنے بالوں میں دوسرے بال جوڑنے) سے منع فرمایا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Sa'eed bin Al-Musayyab that Mu'awiyah said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) forbade giving a false impression.