باب: رنگ بھروانے والی عورتوں کا بیان اور اس حدیث میں عبداللہ بن مرہ اور شعبی پر اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Women Who Have Tattoos Done, and Mention of the Differences Reported from 'Abdullah bin Murrah And Ash-Sha'bi About This)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5104.
حضرت حارث سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سود کھانے والے، کھلانے والے، اس پر گواہ بننےوالے، اس کو لکھنے والے، رنگ بھرنے والی، بھروانے والی الا یہ کہ کسی بیماری کی وجہ سے ہو حلالہ کرنے والے، حلالہ کروانے والے، زکاۃ کی ادائیگی سے انکار کرنے والے لوگوں پر لعنت فرمائی ہے۔ اور آپ نوحہ سے منع فرماتے تھے، البتہ اس میں لعنت کا ذکر نہیں۔
تشریح:
(1) ”حلالہ“ جس عورت کو تیسری طلاق ہو جائے، وہ ہمیشہ کے لیے طلاق دینے والے خاوند پر حرام ہوجاتی ہے الا یہ کہ کسی اور خاوند سے نکاح کرے اور وہاں بھی نباہ نہ ہوسکے بلکہ طلاق ہوجائے یا یہ خاوند فوت ہوجائے تو پھر عدت گزرنے کے بعد پہلے خاوند کے لیے حلال ہو سکتی ہے۔ مگر دوسرا خاوند پہلے خاوند کے لیے حلال کرنے کے نقطۂ نظر سے اس سے نکاح کرے تو حرام ہے اور یہ شریعت کی حرام کردہ چیزکو حیلے سے حلال کرنا ہے۔ اور حرام کو حلال کرنے کے لیے حیلہ حرام ہے۔ حلالہ کرنے والا دوسرا خاوند ہے اور کروانے والا پہلا خاوند ہے۔ (2) ”لعنت کا ذکر نہیں“ یعنی نوحہ حرام تو ہے مگر اس فعل پر لعنت کا لفظ ذکر نہیں کیا گیا۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5118
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5119
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5107
تمہید کتاب
تمہید باب
عبداللہ بن مرہ اور شعبی پر اختلاف کی نوعیت یہ ہے کہ یہ دونوں حارث اعور سے بیان کرتے ہیں۔ اب عبداللہ بن مرہ سے اعمش بیان کرتےہیں تو اسے عبداللہ بن مسعود کی مسند بناتے ہیں۔ جب یہی روایت امام شعبی کے شاگرد( حصین ، مغیرہ اور ابن عون) امام شعبی سے بیان کرتے ہیں تواسے حضرت علی کی مسند قرار دیتے ہیں۔ مزید برآں امام شعبی کے شاگردوں کا آپس میں بھی اختلاف ہے۔ ابن عون کبھی تواپنے دونوں ساتھیوں ( حصین اور مغیرہ) کی طرح اسے مسند علی قرار دیتے ہیں اور کبھی حارث اعور کی مرسل۔ امام شعبی سے ان کےایک اور شاگرد عطاء بن سائب بھی یہ روایت بیان کرتےہیں اور وہ اپنے تینوں ساتھیوں کی مخالفت کرتے ہوئے اسے شعبی کی مرسل قرار دیتے ہیں۔
حضرت حارث سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سود کھانے والے، کھلانے والے، اس پر گواہ بننےوالے، اس کو لکھنے والے، رنگ بھرنے والی، بھروانے والی الا یہ کہ کسی بیماری کی وجہ سے ہو حلالہ کرنے والے، حلالہ کروانے والے، زکاۃ کی ادائیگی سے انکار کرنے والے لوگوں پر لعنت فرمائی ہے۔ اور آپ نوحہ سے منع فرماتے تھے، البتہ اس میں لعنت کا ذکر نہیں۔
حدیث حاشیہ:
(1) ”حلالہ“ جس عورت کو تیسری طلاق ہو جائے، وہ ہمیشہ کے لیے طلاق دینے والے خاوند پر حرام ہوجاتی ہے الا یہ کہ کسی اور خاوند سے نکاح کرے اور وہاں بھی نباہ نہ ہوسکے بلکہ طلاق ہوجائے یا یہ خاوند فوت ہوجائے تو پھر عدت گزرنے کے بعد پہلے خاوند کے لیے حلال ہو سکتی ہے۔ مگر دوسرا خاوند پہلے خاوند کے لیے حلال کرنے کے نقطۂ نظر سے اس سے نکاح کرے تو حرام ہے اور یہ شریعت کی حرام کردہ چیزکو حیلے سے حلال کرنا ہے۔ اور حرام کو حلال کرنے کے لیے حیلہ حرام ہے۔ حلالہ کرنے والا دوسرا خاوند ہے اور کروانے والا پہلا خاوند ہے۔ (2) ”لعنت کا ذکر نہیں“ یعنی نوحہ حرام تو ہے مگر اس فعل پر لعنت کا لفظ ذکر نہیں کیا گیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حارث کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سود کھانے اور کھلانے والے، سود پر گواہی دینے والے، سود کا حساب لکھنے والے پر، اور گودنے والی اور گودوانے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے، الا یہ کہ وہ کسی مرض کی وجہ سے ہو تو آپ نے فرمایا: ”ہاں“ اور آپ نے حلالہ کرنے اور کروانے والے پر، اور زکاۃ نہ دینے والے پر (لعنت فرمائی) اور آپ نوحہ کرنے سے منع فرماتے تھے (نوحہ کے بارے میں) «لَعَنَ» کا لفظ نہیں کہا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn 'Awn, from Ash-Sha'bi, from Al-Harith, who said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) cursed the one who consumes Riba, the one who pays it, the one who writes it down and the one who witnesses it; the woman who does tattoos and the woman who has that done"- he said: "Unless it is done as a remedy;" he said: "Yes"- "the man who married a woman in order to divorce her so that she may go back to her first husband and the man (the first husband) for whom that is done; and the one who withholds Sadaqah (Zakah). And he used to forbid wailing (in mourning), but he did not say 'cursed