Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Women Who Have Their Teeth Separated)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5107.
حضرت ابن مسعود نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ آپ بال اکھیڑنے والی، بہ تکلف دانتوں کو کشادہ کرنے والی اور رنگ بھروانے والی عورتوں پر لعنت کرتے تھے جو اللہ عزوجل کی پیدا کردہ صورت میں بگاڑ پیدا کرتی ہیں۔
تشریح:
حدیث نمبر ۵۰۹۴ میں گزرا کہ جاہلیت میں عورتیں اپنے دانتوں کو ریتی سے رگڑ رگڑ کر باریک کرتی تھیں۔ مقصد یہ ہوتا تھا کہ دانت الگ الگ نظر آئیں۔ اسی بات کو اس حدیث میں بہ تکلف دانتوں کو کشادہ کرنا کہا گیا ہے۔ یہ حرام ہے۔ ایک تو اس لیے کہ یہ اللہ تعالی کی تخلیق میں تبدیلی کرنا ہے اور دوسری بات یہ بھی ہے کہ خوب صورتی کے لیے اتنا زیادہ تکلف کرنا مفت کی درد سری ہے۔
حضرت ابن مسعود نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ آپ بال اکھیڑنے والی، بہ تکلف دانتوں کو کشادہ کرنے والی اور رنگ بھروانے والی عورتوں پر لعنت کرتے تھے جو اللہ عزوجل کی پیدا کردہ صورت میں بگاڑ پیدا کرتی ہیں۔
حدیث حاشیہ:
حدیث نمبر ۵۰۹۴ میں گزرا کہ جاہلیت میں عورتیں اپنے دانتوں کو ریتی سے رگڑ رگڑ کر باریک کرتی تھیں۔ مقصد یہ ہوتا تھا کہ دانت الگ الگ نظر آئیں۔ اسی بات کو اس حدیث میں بہ تکلف دانتوں کو کشادہ کرنا کہا گیا ہے۔ یہ حرام ہے۔ ایک تو اس لیے کہ یہ اللہ تعالی کی تخلیق میں تبدیلی کرنا ہے اور دوسری بات یہ بھی ہے کہ خوب صورتی کے لیے اتنا زیادہ تکلف کرنا مفت کی درد سری ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو چہرے کے بال اکھاڑنے والی، دانتوں کے درمیان کشادگی کرانے والی اور گودانے والی عورتوں پر لعنت فرماتے ہوئے سنا ہے، جو اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی خلقت کو تبدیل کرتی ہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn Mas'ud said: "I heard the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) cursing Al-Mutanammisat, women who have their teeth separated, and women who have tattoos done, those who change the creation of Allah, the Mighty and Sublime.