Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Kohl)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5113.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تمہارے لیے بہترین سرمہ اثمد ہے۔ یہ نظر کو تیز کرتا ہے اور (پلکوں کے) بال بڑھاتا ہے۔ ابوعبدالرحمنٰ (امام نسائی ؒ) نے فرمایا: عبداللہ بن عثمان بن خثیم لین الحدیث ہے۔ (مطلب یہ کہ اس کی حدیث ضعیف ہے)۔
تشریح:
(1) اثمد سرمہ لگانا مستحب ہے۔ اور یہ استحباب مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے ہے کیونکہ احادیث مبارکہ کے الفاظ عام ہیں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: (اکتحلوا بالاثمد...) ”تم اثمد سرمہ لگایا کرو۔ اس سے نظر روشن اور تیز ہوتی ہے اور (پلکوں کے) بال اگتے ہیں۔“ (2) سرمہ جہاں نظرتیز کرنے کے لیے لگانا جائز ہے وہاں زینت کےلیے بھی اس کا استعمال جائز ہے۔ عورتوں کےلیے تو کوئی اختلاف نہیں، البتہ مردوں کے لیے بعض فقہاء نے بطور زینت منع فرمایا ہے کیونکہ یہ رنگ والی زنگ زینت ہے اور رنگ والی زینت مردوں کے لیے قطعاً منع ہے۔ لیکن یہ صریح نص کےمقابلے میں رائے ہے، اس لیے قبول نہیں، پھر رسول اللہ ﷺ نے تو خود مردوں کو سرمہ لگانے کی ترغیب بھی دی ہے۔ واللہ أعلم
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تمہارے لیے بہترین سرمہ اثمد ہے۔ یہ نظر کو تیز کرتا ہے اور (پلکوں کے) بال بڑھاتا ہے۔ ابوعبدالرحمنٰ (امام نسائی ؒ) نے فرمایا: عبداللہ بن عثمان بن خثیم لین الحدیث ہے۔ (مطلب یہ کہ اس کی حدیث ضعیف ہے)۔
حدیث حاشیہ:
(1) اثمد سرمہ لگانا مستحب ہے۔ اور یہ استحباب مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے ہے کیونکہ احادیث مبارکہ کے الفاظ عام ہیں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: (اکتحلوا بالاثمد...) ”تم اثمد سرمہ لگایا کرو۔ اس سے نظر روشن اور تیز ہوتی ہے اور (پلکوں کے) بال اگتے ہیں۔“ (2) سرمہ جہاں نظرتیز کرنے کے لیے لگانا جائز ہے وہاں زینت کےلیے بھی اس کا استعمال جائز ہے۔ عورتوں کےلیے تو کوئی اختلاف نہیں، البتہ مردوں کے لیے بعض فقہاء نے بطور زینت منع فرمایا ہے کیونکہ یہ رنگ والی زنگ زینت ہے اور رنگ والی زینت مردوں کے لیے قطعاً منع ہے۔ لیکن یہ صریح نص کےمقابلے میں رائے ہے، اس لیے قبول نہیں، پھر رسول اللہ ﷺ نے تو خود مردوں کو سرمہ لگانے کی ترغیب بھی دی ہے۔ واللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”سب سے بہترین سرمہ اثمد (ایک پتھر) ہوتا ہے، وہ نظر تیز کرتا اور بال اگاتا ہے۔“ ابوعبدالرحمٰن (نسائیؒ) کہتے ہیں: عبداللہ بن عثمان بن خثیم لین الحدیث ہیں۔ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : لیکن دیگر بہت سے أئمہ نے ان کی توثیق کی ہے، نیز بقول حافظ ابن حجر: ایک روایت کے مطابق خود امام نسائی ؒ نے ان کی توثیق کی ہے، (دیکھئیے تہذیب التہذیب)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn 'Abbas that: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "One of the best kinds of kohl that you use is Ithmid (antimony); it brightens the vision and makes the hair (eye-lashes) grow.