Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Saffron and Al-Khaluq)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5123.
حضرت یعلیٰ رضی اللہ عنہ سے اس قسم کی روایت منقول ہے۔ ”خالفہ سفیان“ اس روایت میں سفیان بن عیینہ نے شعبہ کی مخالفت کی ہے۔
تشریح:
سفیان بن عیینہ اور شعبہ، دونوں نے یہ روایت عطاء بن سائب سے بیان کی ہے لیکن سفیان بن عیینہ نے شعبہ کی مخالفت کی ہے اور وہ اس طرح کہ جب سفیان نے عطاء بن سائب سے بیان کیا تو کہا: ”عن عطاء بن السائب، عبداللہ بن حفص“ یعنی سفیان نے عطاء کا استاد عبداللہ بن حفص کہا ہے جبکہ امام شعبہ کو عطاء بن سائب کے استاد کے نام میں تردد ہے، کبھی ابو حفص بن عمرو، کبھی حفص بن عمرو اور بسا اوقات وہ ابن عمرو کہتے ہیں۔ واللہ أعلم. مزید تفصیل کےلیے دیکھئے (ذخیرة العقبیٰ شرح سنن النسائي للأ تیوبي: ۳۸؍۱۶۷۔۱۶۸)
حضرت یعلیٰ رضی اللہ عنہ سے اس قسم کی روایت منقول ہے۔ ”خالفہ سفیان“ اس روایت میں سفیان بن عیینہ نے شعبہ کی مخالفت کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
سفیان بن عیینہ اور شعبہ، دونوں نے یہ روایت عطاء بن سائب سے بیان کی ہے لیکن سفیان بن عیینہ نے شعبہ کی مخالفت کی ہے اور وہ اس طرح کہ جب سفیان نے عطاء بن سائب سے بیان کیا تو کہا: ”عن عطاء بن السائب، عبداللہ بن حفص“ یعنی سفیان نے عطاء کا استاد عبداللہ بن حفص کہا ہے جبکہ امام شعبہ کو عطاء بن سائب کے استاد کے نام میں تردد ہے، کبھی ابو حفص بن عمرو، کبھی حفص بن عمرو اور بسا اوقات وہ ابن عمرو کہتے ہیں۔ واللہ أعلم. مزید تفصیل کےلیے دیکھئے (ذخیرة العقبیٰ شرح سنن النسائي للأ تیوبي: ۳۸؍۱۶۷۔۱۶۸)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
اس سند سے بھی یعلیٰ ؓ سے اسی طرح مروی ہے۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں:) سفیان کی روایت اس کے برخلاف ہے، چنانچہ انہوں نے اسے عطاء بن سائب سے، انہوں نے عبداللہ بن حفص سے اور انہوں نے یعلیٰ سے روایت کیا ہے۔ (عبداللہ بن حفص وہی ابوحفص بن عمرو ہے جو پچھلی سند میں ہے)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated from Ibn 'Amr: A similar report was narrated from Ibn 'Amr, from a man, from Ya'la.