باب: کسی شخص کی ناک کٹ جائے تو کیا وہ سونے کی ناک لگواسکتا ہے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: If a Man's Nose Has Been Cut Off, Can He Wear a Nose Made of Gold?)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5161.
حضرت عرفجہ بن اسعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ دور جاہلیت میں جنگ کلاب کے دن ان کی ناک کٹ گئی تھی تو انہوں نے چاندی کی ناک لگوا لی لیکن (وہ خراب ہوگئی اور) اس سے بدبو آنے لگی تو نبئ اکرم ﷺ نے فرمایا کہ وہ سونے کی ناک لگوا لے۔
تشریح:
(1) چاندی کو زنگ لگ جاتا ہے۔ ناک میں عموماً رطوبت رہتی ہے، اس لیے چاندی کو زنگ لگ گیا اور اس میں رطوبت اٹکنے لگی اور اس سے بدبو آنے لگی، بخلاف اس کے سونا بہت مضبوط اور نفیس دھات ہے۔ اسے اتنی جلدی زنگ نہیں لگتا اوریہ خراب بھی نہیں ہوتا، اس لیے آپ ﷺ نے انہیں سونے کی ناک لگوانے کا مشورہ دیا۔ (2) معلوم ہوا کہ مرد کے لیے سونے کا استعمال بطور زینت منع ہے، بطور ضرورت جائز ہے، مثلاً: دانت ہلنے لگیں تو انہیں سونے کے تار سے بندھوایا جا سکتا ہے۔ اسی طرح کوئی اور ضرورت پڑ جائے تو کوئی حرج نہیں۔ (3) ”جنگ کلاب“ کلاب ایک کنویں یا چشمے کا نام تھا۔ وہاں دور جاہلیت میں زبردست جنگ ہوئی تھی جو بہت مشہور ہوئی۔
حضرت عرفجہ بن اسعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ دور جاہلیت میں جنگ کلاب کے دن ان کی ناک کٹ گئی تھی تو انہوں نے چاندی کی ناک لگوا لی لیکن (وہ خراب ہوگئی اور) اس سے بدبو آنے لگی تو نبئ اکرم ﷺ نے فرمایا کہ وہ سونے کی ناک لگوا لے۔
حدیث حاشیہ:
(1) چاندی کو زنگ لگ جاتا ہے۔ ناک میں عموماً رطوبت رہتی ہے، اس لیے چاندی کو زنگ لگ گیا اور اس میں رطوبت اٹکنے لگی اور اس سے بدبو آنے لگی، بخلاف اس کے سونا بہت مضبوط اور نفیس دھات ہے۔ اسے اتنی جلدی زنگ نہیں لگتا اوریہ خراب بھی نہیں ہوتا، اس لیے آپ ﷺ نے انہیں سونے کی ناک لگوانے کا مشورہ دیا۔ (2) معلوم ہوا کہ مرد کے لیے سونے کا استعمال بطور زینت منع ہے، بطور ضرورت جائز ہے، مثلاً: دانت ہلنے لگیں تو انہیں سونے کے تار سے بندھوایا جا سکتا ہے۔ اسی طرح کوئی اور ضرورت پڑ جائے تو کوئی حرج نہیں۔ (3) ”جنگ کلاب“ کلاب ایک کنویں یا چشمے کا نام تھا۔ وہاں دور جاہلیت میں زبردست جنگ ہوئی تھی جو بہت مشہور ہوئی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عرفجہ بن اسعد ؓ سے روایت ہے کہ زمانہ جاہلیت میں جنگ کلاب کے دن ان کی ناک کٹ گئی، تو انہوں نے چاندی کی ناک بنوا لی، پھر اس میں بدبو آ گئی تو نبی اکرم ﷺ نے انہیں سونے کی ناک بنوانے کا حکم دیا۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : کلاب ایک چشمے یا کنویں کا نام ہے، زمانہ جاہلیت میں اس کے پاس ایک عظیم جنگ لڑی گئی تھی۔ اسی حدیث سے استدلال کرتے ہوئے علماء نے بوقت حاجت سونے کی ناک بنوانے اور دانتوں کو سونے کے تار سے باندھنے کو مباح قرار دیا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Arafah bin As'ad that: His nose was cut off at the battle of Al-Kulab during the Jahiliyyah, so he wore a nose made of silver, but it began to rot, so the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) told him to wear a nose made of gold.