Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Gold Rings)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5164.
حضرت ابن عمرؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے (پہلے) سونے کی انگوٹھی بنوائی اور پہنی تولوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوا لیں۔ تب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں یہ (سونے کی) انگوٹھی پہنا کرتا تھا لیکن آئندہ اسے کبھی نہیں پہنوں گا۔ یہ فرمانے کے بعد آپ نے سونے کی انگوٹھی اتار پھینکی تو لوگوں نے بھی اپنی (سونے کی) انگوٹھیاں اتار پھینکیں۔
تشریح:
(1) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ابتداء مردوں کے لیے بھی سونے کی انگوٹھی پہننی جائز تھی، اس لیے رسول اللہ ﷺ نے اور آپ کے ساتھ ساتھ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوائیں اور پہنیں۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی عظمت بھی آشکارا ہوتی ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ نے سونے کی انگوٹھی پہنی ہوئی ہے تو انہوں نے سونے کی انگوٹھیاں بنوا کر پہن لیں اور جب نبئ اکرم ﷺ نے اتار پھینکی تو ان سب نے بھی اتار دیں۔ رسول کریم ﷺ کے تمام اقوال و افعال میں حضرات صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی فرماں برداری کا یہی تھا الا یہ کہ کوئی عمل آپ کی خصوصیت ہو۔ (3) مردوں کے لیے یقیناً سونے کی انگوٹھی پہننے کی بابت، اہل شام کے بعض علماء کے علاوہ تمام اہل اسلام کا اس کے جواز پر اتفاق ہے۔ دیگر صحیح روایات میں صراحت ہے کہ پھر رسول اللہ ﷺ نے چاندی کی انگوٹھی بنوالی تاکہ خطوط وفرامین پر مہر لگا سکیں۔ نبئ اکرم ﷺ کے بعد وہی انگوٹھی خلیفۂ رسول، خلیفہ بلافصل حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے پہنی، پھر ان کے بعد خلیفۂ ثانی، امیر المومنین حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ نے پہنی، پھر ان کے بعد تیسرے خلیفۂ راشدین حضرت عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ نے پہنی حتیٰ کہ وہ انگوٹھی بئر اریس میں گرگئی اور تلاش بسیار کے باوجود نہ ملی۔ (صحیح البخاري، اللباس، باب خاتم الفضة، حدیث:۵۸۶۶، وصحیح مسلم، اللباس والزینة، باب لبس النبي ﷺ خاتما من ورق.....، حدیث: ۲۰۱۹) (4) ”کبھی نہیں پہنوں گا“ گویا اجازت منسوخ ہوگئی۔ آئندہ احادیث میں حرمت کی صراحت ہے۔ (5) ”اتار پھینکی“ پھر پکڑلی یا صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے اٹھا کر پکڑا دی ہوگی۔ بعض کا خیال ہے یہ مطلب نہیں کہ اتار کر زمین پر پھینک دی بلکہ جیب وغیرہ میں ڈال لی کیونکہ مال ضائع کرنا حرام ہے۔ واللہ أعلم
حضرت ابن عمرؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے (پہلے) سونے کی انگوٹھی بنوائی اور پہنی تولوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوا لیں۔ تب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں یہ (سونے کی) انگوٹھی پہنا کرتا تھا لیکن آئندہ اسے کبھی نہیں پہنوں گا۔ یہ فرمانے کے بعد آپ نے سونے کی انگوٹھی اتار پھینکی تو لوگوں نے بھی اپنی (سونے کی) انگوٹھیاں اتار پھینکیں۔
حدیث حاشیہ:
(1) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ابتداء مردوں کے لیے بھی سونے کی انگوٹھی پہننی جائز تھی، اس لیے رسول اللہ ﷺ نے اور آپ کے ساتھ ساتھ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوائیں اور پہنیں۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی عظمت بھی آشکارا ہوتی ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ نے سونے کی انگوٹھی پہنی ہوئی ہے تو انہوں نے سونے کی انگوٹھیاں بنوا کر پہن لیں اور جب نبئ اکرم ﷺ نے اتار پھینکی تو ان سب نے بھی اتار دیں۔ رسول کریم ﷺ کے تمام اقوال و افعال میں حضرات صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی فرماں برداری کا یہی تھا الا یہ کہ کوئی عمل آپ کی خصوصیت ہو۔ (3) مردوں کے لیے یقیناً سونے کی انگوٹھی پہننے کی بابت، اہل شام کے بعض علماء کے علاوہ تمام اہل اسلام کا اس کے جواز پر اتفاق ہے۔ دیگر صحیح روایات میں صراحت ہے کہ پھر رسول اللہ ﷺ نے چاندی کی انگوٹھی بنوالی تاکہ خطوط وفرامین پر مہر لگا سکیں۔ نبئ اکرم ﷺ کے بعد وہی انگوٹھی خلیفۂ رسول، خلیفہ بلافصل حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے پہنی، پھر ان کے بعد خلیفۂ ثانی، امیر المومنین حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ نے پہنی، پھر ان کے بعد تیسرے خلیفۂ راشدین حضرت عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ نے پہنی حتیٰ کہ وہ انگوٹھی بئر اریس میں گرگئی اور تلاش بسیار کے باوجود نہ ملی۔ (صحیح البخاري، اللباس، باب خاتم الفضة، حدیث:۵۸۶۶، وصحیح مسلم، اللباس والزینة، باب لبس النبي ﷺ خاتما من ورق.....، حدیث: ۲۰۱۹) (4) ”کبھی نہیں پہنوں گا“ گویا اجازت منسوخ ہوگئی۔ آئندہ احادیث میں حرمت کی صراحت ہے۔ (5) ”اتار پھینکی“ پھر پکڑلی یا صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے اٹھا کر پکڑا دی ہوگی۔ بعض کا خیال ہے یہ مطلب نہیں کہ اتار کر زمین پر پھینک دی بلکہ جیب وغیرہ میں ڈال لی کیونکہ مال ضائع کرنا حرام ہے۔ واللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سونے کی انگوٹھی بنوائی، پھر اسے پہنا، تو لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھی بنوائی، آپ نے فرمایا: ”میں یہ انگوٹھی پہنتا تھا لیکن اب کبھی نہیں پہنوں گا۔“ اور اسے پھینک دی تو لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn 'Umar said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) started to wear a gold ring, and the people started to wear gold rings. The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'I was wearing this ring, but I will never wear it again.' He threw it away and the people threw their rings away.