باب: اس حدیث میں یحییٰ بن ابی کثیر پر اختلاف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: The Differences Reported From Yahya Bin Abi Kathir About That)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5180.
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے معصفر کپڑوں، سونے کی انگوٹھی اور قسی کپڑوں کے پہننے سے اور رکوع کی حالت میں قرآن مجید پڑھنے سے منع فرمایا۔ لیث بن سعد نے اس( عمرو بن سعید) کی مخالفت کی ہے۔
تشریح:
امام صاحب رحمہ اللہ کا مقصود یہ ہے کہ لیث بن سعد نے عمرو بن سعید کی مخالفت کی اور اس طرح بیان کیا ہے: عن نافع، عن ابراہیم بن عبداللہ بن حنین عن بعض موالی العباس عن علی..... جب کہ عمرو بن سعید نے یوں بیان کیا ہے: ان نافعاً اخبرہ قال: حدثنی ابن حنین ان علیاً..... اس کا مطلب یہ ہے کہ لیث بن سعد نے نافع کا استاد ابراہیم بن عبداللہ کو بنایا ہے جبکہ عمرو بن سعید نے نافع کا استاد ابن حنین ، یعنی ابراہیم کے باپ عبداللہ کو قرار دیا ہے۔ اس میں دوسری بات یہ بھی ہے کہ عمرو بن سعید کی حدیث میں نافع نے عبداللہ بن حنین سےسماع کی تصریح کی ہے جبکہ لیث نے نافع سے بصیغۂ عن بیان کیا ہے اور عن بعض موالی العباس کہاہے مگر عمرو بن سعید نے عن بعض موالی العباس ذکر نہیں کیا۔ واللہ أعلم
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے معصفر کپڑوں، سونے کی انگوٹھی اور قسی کپڑوں کے پہننے سے اور رکوع کی حالت میں قرآن مجید پڑھنے سے منع فرمایا۔ لیث بن سعد نے اس( عمرو بن سعید) کی مخالفت کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
امام صاحب رحمہ اللہ کا مقصود یہ ہے کہ لیث بن سعد نے عمرو بن سعید کی مخالفت کی اور اس طرح بیان کیا ہے: عن نافع، عن ابراہیم بن عبداللہ بن حنین عن بعض موالی العباس عن علی..... جب کہ عمرو بن سعید نے یوں بیان کیا ہے: ان نافعاً اخبرہ قال: حدثنی ابن حنین ان علیاً..... اس کا مطلب یہ ہے کہ لیث بن سعد نے نافع کا استاد ابراہیم بن عبداللہ کو بنایا ہے جبکہ عمرو بن سعید نے نافع کا استاد ابن حنین ، یعنی ابراہیم کے باپ عبداللہ کو قرار دیا ہے۔ اس میں دوسری بات یہ بھی ہے کہ عمرو بن سعید کی حدیث میں نافع نے عبداللہ بن حنین سےسماع کی تصریح کی ہے جبکہ لیث نے نافع سے بصیغۂ عن بیان کیا ہے اور عن بعض موالی العباس کہاہے مگر عمرو بن سعید نے عن بعض موالی العباس ذکر نہیں کیا۔ واللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
علی ؓ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے زرد رنگ کے کپڑے، سونے کی انگوٹھی اور ریشمی کپڑے پہننے اور رکوع کی حالت میں قرآن پڑھنے سے منع فرمایا۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں) لیث بن سعد نے عمرو بن سعید کے برخلاف روایت کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn Hunain narrated that 'Ali said to him: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) forbade me (from wearing) garments dyed with safflower, and from gold rings, and from wearing Al-Qassi, and that I recite Qur'an while I am bowing.