باب: بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت انگوٹھی اتارلینے کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Taking Off One's Ring When Entering Al-Khala' (The Area in Which One Relieves Oneself))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5214.
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے سونے کی انگوٹھی بنوائی اور اس کا نگینہ ہتھیلی کی طرف رکھا۔ لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوا لیں۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے وہ انگوٹھی پھینک دی اور فرمایا: ”اب میں اسے کبھی نہیں پہنوں گا۔“ تو لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔
تشریح:
ظاہرا ً اس روایت کا متعلقہ باب سے کوئی تعلق نہیں لہٰذا یا تو مصنف رحمہ اللہ یہاں نیا باب قائم کرنا بھول گئے ہیں یا اشارہ ہے کہ سابقہ روایت (۵۲۱۶) وہم ہے۔ اصل روایت میں سونے کی انگوٹھی اتارنے کا ذکر ہے وہ بھی بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت نہیں بلکہ دوبارہ نہ پہننے کے ارادے سے۔ واللہ أعلم۔ آئندہ احادیث کے بارے میں یہی کہا جائے گا۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے سونے کی انگوٹھی بنوائی اور اس کا نگینہ ہتھیلی کی طرف رکھا۔ لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوا لیں۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے وہ انگوٹھی پھینک دی اور فرمایا: ”اب میں اسے کبھی نہیں پہنوں گا۔“ تو لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔
حدیث حاشیہ:
ظاہرا ً اس روایت کا متعلقہ باب سے کوئی تعلق نہیں لہٰذا یا تو مصنف رحمہ اللہ یہاں نیا باب قائم کرنا بھول گئے ہیں یا اشارہ ہے کہ سابقہ روایت (۵۲۱۶) وہم ہے۔ اصل روایت میں سونے کی انگوٹھی اتارنے کا ذکر ہے وہ بھی بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت نہیں بلکہ دوبارہ نہ پہننے کے ارادے سے۔ واللہ أعلم۔ آئندہ احادیث کے بارے میں یہی کہا جائے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سونے کی ایک انگوٹھی بنوائی اور اس کا نگینہ اپنی ہتھیلی کی طرف رکھا، پھر لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوائیں، تو آپ نے اپنی انگوٹھی نکال پھینکی اور فرمایا: ”میں اسے کبھی نہیں پہنوں گا“ پھر لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں نکال پھینک دیں۔ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی اس حدیث اور بعد کی آنے والی حدیثوں کا تعلق مذکورہ باب سے نہیں ہے، ممکن ہے صاحب کتاب نے کوئی عنوان قائم کیا ہو، مگر نساخ حدیث اسے سہوا درج نہ کر سکے ہوں، یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ان تمام طرق کے ذکر سے مصنف کا مقصد یہ ہے کہ پاخانہ میں داخل ہوتے وقت انگوٹھی اتار پھینکنے کی روایت ہمام کے وہم سے خالی نہیں ہے کیونکہ عام صحیح روایات سے جو ثابت ہے وہ کسی سبب سے سونے کی انگوٹھی کا اتار پھینکنا ہے نہ کہ پاخانہ جاتے وقت انگوٹھی کا اتارنا ہے، یہ بھی معلوم ہونا چاہیئے کہ ہمام کی حدیث غیر محفوظ ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn 'Umar said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) put on a ring of gold and put its stone toward his palm. Then the people started to wear rings of gold. Then the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) threw away his ring and said: 'I will never wear it again,' and the people threw away their rings.