باب: جعلی بال لگانے اور لگوانے والی دونوں پر لعنت کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Cursing the Woman Who Fixes Hair Extensions and the One Who Has That Done)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5250.
حضرت اسماءؓ سے مروی ہے کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی اور کہا: اے اللہ کے رسول! میری ایک بیٹی کی شادی تازہ تازہ ہوئی ہو۔ وہ بیمار ہو گئی اور اس کے بال جھڑ گئے۔ اگر میں ان میں مصنوعی بالوں سے اضافہ کرلوں تو کیا میں گناہ گار ہوں گی؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے مصنوعی بال لگانے والی اور لگوانے والی دونوں پر لعنت فرمائی ہے۔“
تشریح:
معلوم ہوا گنجی عورت بھی بال نہیں لگا سکتی کیونکہ اس میں بھی دھوکا دہی پائی جاتی ہے نیز غیر ضروری تکلیف پایا جاتا ہے کیونکہ کم بالوں کے ساتھ بھی گزارا ہو سکتا ہے لیکن مصنوعی دانت اعضاء اور لینز وغیرہ لگوائے جا سکتے ہیں کیونکہ ان کے بغیر گزارا نہیں ہوتا۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5264
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5265
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5252
تمہید کتاب
مجتبیٰ ، سنن کبری ہی سے مختصر ہے ، اس لیے مجتبی کی اکثر روایات سنن کبری میں آتی ہین ۔ كتاب الزينة (سنن كبرى) میں آئندہ روایات میں سےگزر چکی ہیں ۔ بہت سی روایات نئی بھی ہیں ۔
حضرت اسماءؓ سے مروی ہے کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی اور کہا: اے اللہ کے رسول! میری ایک بیٹی کی شادی تازہ تازہ ہوئی ہو۔ وہ بیمار ہو گئی اور اس کے بال جھڑ گئے۔ اگر میں ان میں مصنوعی بالوں سے اضافہ کرلوں تو کیا میں گناہ گار ہوں گی؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے مصنوعی بال لگانے والی اور لگوانے والی دونوں پر لعنت فرمائی ہے۔“
حدیث حاشیہ:
معلوم ہوا گنجی عورت بھی بال نہیں لگا سکتی کیونکہ اس میں بھی دھوکا دہی پائی جاتی ہے نیز غیر ضروری تکلیف پایا جاتا ہے کیونکہ کم بالوں کے ساتھ بھی گزارا ہو سکتا ہے لیکن مصنوعی دانت اعضاء اور لینز وغیرہ لگوائے جا سکتے ہیں کیونکہ ان کے بغیر گزارا نہیں ہوتا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
اسماء ؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے رسول اللہ ﷺ کے پاس آ کر کہا: اللہ کے رسول! میری ایک بیٹی نئی نویلی دلہن ہے، اسے ایک بیماری ہو گئی ہے کہ اس کے بال جھڑ رہے ہیں اگر میں اس کے بال جوڑوا دوں تو کیا مجھ پر گناہ ہو گا؟ آپ نے فرمایا: ”بال جوڑنے اور جوڑوانے والی عورتوں پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Asma' that: A woman came to the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) and said: "O Messenger of Allah, a daughter of mine is going to get married. She got sick and her hair fell out. Is there any sin on me if I give her hair extensions? He said: "Allah has cursed the woman who affixes hair extensions and the one who has that done.