Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Perfume)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5258.
حضرت انس بن مالک نے فرمایا کہ نبی اکرم ﷺ کے پاس جب خوشبو کا تحفہ لایا جاتا توآپ اسے رد نہیں فرماتے تھے ۔
تشریح:
1۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ خوشبو استعمال کرنا پسندیدہ عمل ہے نیز کوئی شخص خوشبو کا ہدیہ دے تو اسے قبول کر لینا چاہیے رد نہیں کرنا چاہیے ۔ ایک دوسری حدیث میں خوشبو کےساتھ دو اور چیزوں کا بھی ذکر ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : [ثلاث لا ترد: الوسائد والدهن واللبن ] الدهن : يعنى به الطيب] ( جامع الترمذى ، الأدب ،حديث :2790)’’تین چیزوں ایسی ہیں کہ ( کسی کو ہدیتاً دی جائیں تو ) وہ ردنہ کی جائیں : سرہانہ و تکیہ ( گدوغالیچہ ) تیل اور دودھ ۔ ‘‘ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ تیل سے مراد خوشبو ہے ۔
2۔ رسول اللہ ﷺ کو خوشبو سے خصوصی لگاؤ تھا کیونکہ آپ کے پاس فرشتوں کا آنا جانا رہتا تھا فرشتے بدبو سے نفرت کرتے ہیں اس لیے رسول اللہﷺ ہر وقت بہترین خوشبو سےمعطر رہتے تھے ۔ خود آپ کا جسم مبارک بھی ذاتی طور پر خوشبو دار تھا ۔ فداء ابی ونفسی وروحی ﷺ
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5272
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5273
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5260
تمہید کتاب
مجتبیٰ ، سنن کبری ہی سے مختصر ہے ، اس لیے مجتبی کی اکثر روایات سنن کبری میں آتی ہین ۔ كتاب الزينة (سنن كبرى) میں آئندہ روایات میں سےگزر چکی ہیں ۔ بہت سی روایات نئی بھی ہیں ۔
حضرت انس بن مالک نے فرمایا کہ نبی اکرم ﷺ کے پاس جب خوشبو کا تحفہ لایا جاتا توآپ اسے رد نہیں فرماتے تھے ۔
حدیث حاشیہ:
1۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ خوشبو استعمال کرنا پسندیدہ عمل ہے نیز کوئی شخص خوشبو کا ہدیہ دے تو اسے قبول کر لینا چاہیے رد نہیں کرنا چاہیے ۔ ایک دوسری حدیث میں خوشبو کےساتھ دو اور چیزوں کا بھی ذکر ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : [ثلاث لا ترد: الوسائد والدهن واللبن ] الدهن : يعنى به الطيب] ( جامع الترمذى ، الأدب ،حديث :2790)’’تین چیزوں ایسی ہیں کہ ( کسی کو ہدیتاً دی جائیں تو ) وہ ردنہ کی جائیں : سرہانہ و تکیہ ( گدوغالیچہ ) تیل اور دودھ ۔ ‘‘ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ تیل سے مراد خوشبو ہے ۔
2۔ رسول اللہ ﷺ کو خوشبو سے خصوصی لگاؤ تھا کیونکہ آپ کے پاس فرشتوں کا آنا جانا رہتا تھا فرشتے بدبو سے نفرت کرتے ہیں اس لیے رسول اللہﷺ ہر وقت بہترین خوشبو سےمعطر رہتے تھے ۔ خود آپ کا جسم مبارک بھی ذاتی طور پر خوشبو دار تھا ۔ فداء ابی ونفسی وروحی ﷺ
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کے پاس جب بھی خوشبو لائی گئی ، آپ نے اسے لوٹایا نہیں ۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Anas bin Malik (RA) said: "If perfume was brought to the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم), he would not refuse it.