باب: عورتوں کےلیے ریشمی دھاری دار حلہ پہننے کی رخصت
)
Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Concession Allowing Women to Wear Sira')
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5298.
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کی خدمت عالیہ میں ایک ریشمی دھاری دار حلہ بطور تحفہ بھیجا گیا۔ آپ نے وہ مجھے بھیج دیا میں نے اسے پہن لیا۔ (آپ نے مجھے دیکھا تو) میں نے آپ کے چہرہ انور پر غصے کے آثار دیکھے۔ آپ نے فرمایا: ”میں نے تجھے اس لیے نہیں دیا تھا کہ تو اسے پہنے۔“ پھر میں نے آپ کےحکم سے اپنے گھر کی عورتوں میں تقسم کر دیا۔
تشریح:
”گھروں کی عورتوں“ بعض روایات میں فواطم کا لفظ ہے یعنی فاطمہ نامی عورتوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ مراد ان کی والدہ محترمہ حضرت فاطمہ بنت اسدؓ جنہیں فاطمہ کبری بھی کہا جاتا ہے اور ان کی بیوی حضرت فاطمہ بنت رسول اللہ ﷺ اور ان کی چچا زاد بہن فاطمہ بنت حمزہ رضی اللہ عنہ اور ان کے بھائی حضرت عقیل رضی اللہ عنہ کی بیوی فاطمہ بنت شیبہ ہیں۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5312
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5313
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5300
تمہید کتاب
مجتبیٰ ، سنن کبری ہی سے مختصر ہے ، اس لیے مجتبی کی اکثر روایات سنن کبری میں آتی ہین ۔ كتاب الزينة (سنن كبرى) میں آئندہ روایات میں سےگزر چکی ہیں ۔ بہت سی روایات نئی بھی ہیں ۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کی خدمت عالیہ میں ایک ریشمی دھاری دار حلہ بطور تحفہ بھیجا گیا۔ آپ نے وہ مجھے بھیج دیا میں نے اسے پہن لیا۔ (آپ نے مجھے دیکھا تو) میں نے آپ کے چہرہ انور پر غصے کے آثار دیکھے۔ آپ نے فرمایا: ”میں نے تجھے اس لیے نہیں دیا تھا کہ تو اسے پہنے۔“ پھر میں نے آپ کےحکم سے اپنے گھر کی عورتوں میں تقسم کر دیا۔
حدیث حاشیہ:
”گھروں کی عورتوں“ بعض روایات میں فواطم کا لفظ ہے یعنی فاطمہ نامی عورتوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ مراد ان کی والدہ محترمہ حضرت فاطمہ بنت اسدؓ جنہیں فاطمہ کبری بھی کہا جاتا ہے اور ان کی بیوی حضرت فاطمہ بنت رسول اللہ ﷺ اور ان کی چچا زاد بہن فاطمہ بنت حمزہ رضی اللہ عنہ اور ان کے بھائی حضرت عقیل رضی اللہ عنہ کی بیوی فاطمہ بنت شیبہ ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
علی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کو سیراء چادر تحفے میں آئی، تو آپ نے اسے میرے پاس بھیج دی، میں نے اسے پہنا، تو میں نے آپ کے چہرے پر غصہ دیکھا، چنانچہ آپ نے فرمایا: ”سنو، میں نے یہ پہننے کے لیے نہیں دی تھی“، پھر آپ نے مجھے حکم دیا تو میں نے اس کو اپنے خاندان کی عورتوں میں تقسیم کر دیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Ali said: "A Hullah of Sira' was given to the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) and he sent it to me. I put it on, then I saw anger in his face. He said: 'I did not give it to you to wear it.' Then he told me to divide it among my womenfolk.