باب: حریر(ریشم) پہننے پرسخت وعید اور اس کا بیان کہ جو شخص اسے دنیا میں پہنے گا، آخرت میں نہیں پہن سکے گا
)
Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Stern Warning Against Wearing Silk, and That Whoever Wears it in This World Will Not Wear it in the Hereafter)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5306.
حضرت عمران بن حطان سے مروی ہے کہ انہوں نے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے ریشم پہننے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا: حضرت عائشہ ؓ سے پوچھو۔ میں نے حضرت عائشہ ؓ سے پوچھا تو انہوں نے فرمایا: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھو۔ میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھا تو انہوں نے فرمایا: مجھے حضرت ابو حفص ( عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ) نے بیان فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو دنیا میں ریشم پہنے گا اس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔“
تشریح:
(1) ”عمران بن حطان“ معتبر راوی ہیں۔ خارجی مذہب رکھتے تھے۔ بقول بعض بعد میں تائب ہو گئے۔ بالفرض تائب نہ بھی ہوئے ہوں تو بھی سچے آدمی کی بات معتبر ہونی ہے چاہے کسی عقیدے پر ہو بشرطیکہ اپنے مخصوص عقیدے کی حمایت میں بیان نہ کرے۔ (2) صحابہ کا سائل کو ایک دوسرے کے پاس بھیجنا اس حسن ظن کی بنا پر ہے کہ دوسرا صحابی مجھ سے زیادہ علم رکھتا ہے اور یہ حسن ظن علم کی دلیل ہے ورنہ علم پندار (غرور) بسا اوقات عالم کولے ڈوبتا ہے۔ أعاذنا اللہ منه. (3) ”ابو حفص“ یہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی کنیت ہے جو ان کی بڑی بیٹی حضرت حفصہ ؓ ام المومنین کی نسبت سے مشہور ہوئی۔ عرب میں کنیت سے ذکرکرنا احترام کی علامت ہوتا تھا۔ (4) ”کوئی حصہ نہیں“ یہ الفاظ بطور زجر و توبیح اور ڈانٹ کےہیں۔ ظاہر الفاظ مقصود نہیں ہوتے۔ دیگر احادیث اس تاویل کی تائید کرتی ہیں۔ کسی ایک حدیث کو باقی احادیث سے الگ نہیں کیا جاسکتا۔ ایک مسئلے کے بارے میں آنے والی تمام روایات کوملا کر نتیجہ نکالاجاتا ہے۔ (مسئلے کی تفصیل کے لیے دیکھیے، احادیث:۵۲۹۷، ۵۳۰۶)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5320
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5321
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5308
تمہید کتاب
مجتبیٰ ، سنن کبری ہی سے مختصر ہے ، اس لیے مجتبی کی اکثر روایات سنن کبری میں آتی ہین ۔ كتاب الزينة (سنن كبرى) میں آئندہ روایات میں سےگزر چکی ہیں ۔ بہت سی روایات نئی بھی ہیں ۔
حضرت عمران بن حطان سے مروی ہے کہ انہوں نے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے ریشم پہننے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا: حضرت عائشہ ؓ سے پوچھو۔ میں نے حضرت عائشہ ؓ سے پوچھا تو انہوں نے فرمایا: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھو۔ میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھا تو انہوں نے فرمایا: مجھے حضرت ابو حفص ( عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ) نے بیان فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو دنیا میں ریشم پہنے گا اس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔“
حدیث حاشیہ:
(1) ”عمران بن حطان“ معتبر راوی ہیں۔ خارجی مذہب رکھتے تھے۔ بقول بعض بعد میں تائب ہو گئے۔ بالفرض تائب نہ بھی ہوئے ہوں تو بھی سچے آدمی کی بات معتبر ہونی ہے چاہے کسی عقیدے پر ہو بشرطیکہ اپنے مخصوص عقیدے کی حمایت میں بیان نہ کرے۔ (2) صحابہ کا سائل کو ایک دوسرے کے پاس بھیجنا اس حسن ظن کی بنا پر ہے کہ دوسرا صحابی مجھ سے زیادہ علم رکھتا ہے اور یہ حسن ظن علم کی دلیل ہے ورنہ علم پندار (غرور) بسا اوقات عالم کولے ڈوبتا ہے۔ أعاذنا اللہ منه. (3) ”ابو حفص“ یہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی کنیت ہے جو ان کی بڑی بیٹی حضرت حفصہ ؓ ام المومنین کی نسبت سے مشہور ہوئی۔ عرب میں کنیت سے ذکرکرنا احترام کی علامت ہوتا تھا۔ (4) ”کوئی حصہ نہیں“ یہ الفاظ بطور زجر و توبیح اور ڈانٹ کےہیں۔ ظاہر الفاظ مقصود نہیں ہوتے۔ دیگر احادیث اس تاویل کی تائید کرتی ہیں۔ کسی ایک حدیث کو باقی احادیث سے الگ نہیں کیا جاسکتا۔ ایک مسئلے کے بارے میں آنے والی تمام روایات کوملا کر نتیجہ نکالاجاتا ہے۔ (مسئلے کی تفصیل کے لیے دیکھیے، احادیث:۵۲۹۷، ۵۳۰۶)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عمران بن حطان سے روایت ہے کہ انہوں نے عبداللہ بن عباس ؓ سے ریشم پہننے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: عائشہ ؓ سے پوچھ لو، چنانچہ میں نے عائشہ ؓ سے پوچھا تو وہ بولیں: عبداللہ بن عمر ؓ سے پوچھ لو، میں نے ابن عمر ؓ سے پوچھا تو انہوں نے کہا: مجھ سے ابوحفص (عمر) ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے دنیا میں ریشم پہنا، اس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔“ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یہ بطور زجر و تہدید ہے، جو صرف مردوں کے لیے حرام ہیں، البتہ سونے چاندی کے برتن، اور ریشمی زین دونوں کے لیے حرام ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Imran bin Hittan narrated that : He asked 'Abdullah bin 'Abbas about wearing silk. He said: "Ask 'Aishah (RA)." "So I asked 'Aishah (RA) and she said: 'Ask 'Abdullah bin 'Umar.' So I asked Ibn 'Umar and he said: 'Abu Hafs told me, that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "Whoever wears silk in this world will have no share in the Hereafter.