موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الزِّينَةِ (بَابٌ لُبْسُ الْأَقْبِيَةِ)
حکم : صحیح
5324 . أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ قَالَ قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبِيَةً وَلَمْ يُعْطِ مَخْرَمَةَ شَيْئًا فَقَالَ مَخْرَمَةُ يَا بُنَيَّ انْطَلِقْ بِنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ قَالَ ادْخُلْ فَادْعُهُ لِي قَالَ فَدَعَوْتُهُ فَخَرَجَ إِلَيْهِ وَعَلَيْهِ قَبَاءٌ مِنْهَا فَقَالَ خَبَّأْتُ هَذَا لَكَ فَنَظَرَ إِلَيْهِ فَلَبِسَهُ مَخْرَمَةُ
سنن نسائی:
کتاب: زینت سےمتعلق احکام و مسائل
باب: قبائیں پہننا
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
5324. حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے قبائیں تقسیم کیں لیکن (میرے والد) حضرت مخرمہ کو کچھ نہ دیا تو حضرت مخرمہ رضی اللہ عنہ نے کہا: بیٹا!آؤ رسول اللہ کے پاس چلیں۔ میں ان کے ساتھ چل پڑا (وہاں پہنچ کر) انہوں نے کہا: جاؤ آپ ﷺ کو باہر لاؤ۔ میں نے آپ کو بلایا تو آپ تشریف لے آئے تو آپ پر ان میں سے ایک قبا تھی۔ آپ نے فرمایا: ”میں نے یہ تمہارے لیے چھپا رکھی تھی۔“ والد محترم حضرت مخرمہ رضی اللہ عنہ نے اسے دیکھا اور پہن لیا۔