Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Wearing Trousers)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5325.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کوعرفات میں فرماتےسنا: ”جوشخص (احرام کی حالت میں) تہبند نہ پائے وہ شلوار پہن سکتا ہے اور جوشخص جوتے نہ پائے وہ موزے پہن سکتا ہے۔“
تشریح:
(1) مقصد یہ ہے کہ اگر احرام کے لیے ان سلی چادریں میسر نہ ہوں تو مردوں کے لیے شلوار پہننا جائز ہے۔ یاد رہے کہ یہ صرف مجبوری کی حالت میں ہے عام حالات میں ایسا کرنا درست نہیں۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ اہم مسئلہ معلوم ہوا کہ اگر کسی کے پاس جوتے نہ ہوں تو وہ ان کی جگہ موزے پہن سکتا ہے خواہ وہ کٹے ہوئے ہوں یا کٹے ہوئے نہ ہوں۔ کیونکہ یہ حدیث بعد کی ہے یعنی حجۃ الوداع کا واقعہ ہے۔ تو جب اس میں کاٹنے کا ذکر نہیں تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ سابقہ کاٹنے کا حکم منسوخ ہے یہ رائے حنابلہ کی ہے۔ جمہور اہل علم کی رائے یہ ہے کہ اگر محرم موزے پہنے تو انہیں کاٹ لے کیونکہ دیگر احادیث میں کاٹنے کا ذکر ہے۔ واللہ أعلم
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5339
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5340
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5327
تمہید کتاب
مجتبیٰ ، سنن کبری ہی سے مختصر ہے ، اس لیے مجتبی کی اکثر روایات سنن کبری میں آتی ہین ۔ كتاب الزينة (سنن كبرى) میں آئندہ روایات میں سےگزر چکی ہیں ۔ بہت سی روایات نئی بھی ہیں ۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کوعرفات میں فرماتےسنا: ”جوشخص (احرام کی حالت میں) تہبند نہ پائے وہ شلوار پہن سکتا ہے اور جوشخص جوتے نہ پائے وہ موزے پہن سکتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
(1) مقصد یہ ہے کہ اگر احرام کے لیے ان سلی چادریں میسر نہ ہوں تو مردوں کے لیے شلوار پہننا جائز ہے۔ یاد رہے کہ یہ صرف مجبوری کی حالت میں ہے عام حالات میں ایسا کرنا درست نہیں۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ اہم مسئلہ معلوم ہوا کہ اگر کسی کے پاس جوتے نہ ہوں تو وہ ان کی جگہ موزے پہن سکتا ہے خواہ وہ کٹے ہوئے ہوں یا کٹے ہوئے نہ ہوں۔ کیونکہ یہ حدیث بعد کی ہے یعنی حجۃ الوداع کا واقعہ ہے۔ تو جب اس میں کاٹنے کا ذکر نہیں تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ سابقہ کاٹنے کا حکم منسوخ ہے یہ رائے حنابلہ کی ہے۔ جمہور اہل علم کی رائے یہ ہے کہ اگر محرم موزے پہنے تو انہیں کاٹ لے کیونکہ دیگر احادیث میں کاٹنے کا ذکر ہے۔ واللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرفات میں نبی اکرم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”جسے تہبند نہ ملے تو وہ پاجامہ پہن لے، اور جسے چپل نہ ملے وہ خف (چمڑے کے موزے) پہن لے۔“ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : جب احرام کی حالت میں پاجامہ پہن سکتے ہیں تو احرام کے علاوہ حالت میں بدرجہ اولیٰ پہن سکتے ہیں یہی باب سے مناسبت ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn 'Abbas that: He heard the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) say in 'Arafat: "Whoever cannot find an Izar (waist wrapper), let him wear trousers, and whoever cannot find sandals, let him wear Khuffs (leather socks).