Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Images)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5354.
حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میرے گھر میں ایک کپڑا تھا جس میں تصویریں تھیں۔ میں نے اسے گھر میں ایک طاق کے آگے لگا دیا۔ رسول اللہ ﷺ اس طاق کی طرف نماز پڑھا کرتے تھے۔ آپؐ نے دیکھا تو فرمایا: ”عائشہ! اس کو مجھ سے دور ہٹا دے۔“ میں نے اسے اتار کر اس کے تکیے بنا لیے۔
تشریح:
”تصویریں“ ممکن ہے غیر ذی روح کی تصویریں ہوں مگر نماز میں قبلہ کی جانب نقش و نگار توجہ بٹنے کا سبب بن جاتے ہیں، اس لیے ہٹانے کا حکم دیا۔ اور اگر ذی روح کی تصویریں تھیں تو پھر ایسا کپڑا احترام والی جگہ لٹکانا ناجائز تھا، اس لیے اتار کر تصویریں کاٹنے کا حکم دیا۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5368
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5369
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5356
تمہید کتاب
مجتبیٰ ، سنن کبری ہی سے مختصر ہے ، اس لیے مجتبی کی اکثر روایات سنن کبری میں آتی ہین ۔ كتاب الزينة (سنن كبرى) میں آئندہ روایات میں سےگزر چکی ہیں ۔ بہت سی روایات نئی بھی ہیں ۔
حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میرے گھر میں ایک کپڑا تھا جس میں تصویریں تھیں۔ میں نے اسے گھر میں ایک طاق کے آگے لگا دیا۔ رسول اللہ ﷺ اس طاق کی طرف نماز پڑھا کرتے تھے۔ آپؐ نے دیکھا تو فرمایا: ”عائشہ! اس کو مجھ سے دور ہٹا دے۔“ میں نے اسے اتار کر اس کے تکیے بنا لیے۔
حدیث حاشیہ:
”تصویریں“ ممکن ہے غیر ذی روح کی تصویریں ہوں مگر نماز میں قبلہ کی جانب نقش و نگار توجہ بٹنے کا سبب بن جاتے ہیں، اس لیے ہٹانے کا حکم دیا۔ اور اگر ذی روح کی تصویریں تھیں تو پھر ایسا کپڑا احترام والی جگہ لٹکانا ناجائز تھا، اس لیے اتار کر تصویریں کاٹنے کا حکم دیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میرے گھر میں ایک کپڑا تھا جس میں تصویریں تھیں۱؎، چنانچہ میں نے اسے گھر کے ایک روشندان میں لٹکا دیا، اور رسول اللہ ﷺ اسی کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے تھے، پھر آپ نے فرمایا: ”عائشہ! اسے ہٹا دو“، پھر میں نے اسے نکال دیا اور اس کے تکیے بنا دیے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یہ بھی تصویروں کی حرمت سے پہلے کی بات ہے، یا یہ بھی غیر جاندار چیزوں کے نقش و نگار تھے، لیکن دیواروں یا روشن دانوں پر پردہ اسراف وتبذیر ہے جس کی وجہ سے آپ نے ہٹوا کر بچھونے بنوا دیئے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: "In my house there was a cloth on which were images, which I put in a niche of the house, and the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) used to pray facing it. Then he said: 'O 'Aishah, take it away from me.' So I took it down and made it into pillows.