Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Images)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5355.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے ایک پردہ لگایا جس میں تصویریں تھیں۔ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو آپؐ نے اسے اتار پھینکا۔ میں نے اس کے دو تکیے بنا لیے جن سے رسول اللہ ﷺ ٹیک لگایا کرتے تھے۔
تشریح:
(1) رسول اللہ ﷺ نے اپنے مبارک ہاتھوں سے تصاویر والا پردہ ہٹا دیا اور اس طرح آپ نے اپنے ہاتھ سے ازالۂ منکر فرمایا۔ جہاں ہاتھ سے برائی ختم کی جا سکتی ہو، وہاں اسے ہاتھ سے ختم کرنا ضروری ہے۔ اور آپ نے ایسے ہی کیا۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر تصویر والے کپڑے کو اس طرح کاٹ دیا جائے کہ تصویریں کٹ جائیں اور ثابت نہ رہیں تو وہ کپڑا فرشی استعمال میں لایا جا سکتا ہے، یعنی اس سے تکیے، سرہانے گدے وغیرہ بنائے جا سکتے ہیں۔ واللہ أعلم
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5369
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5370
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5357
تمہید کتاب
مجتبیٰ ، سنن کبری ہی سے مختصر ہے ، اس لیے مجتبی کی اکثر روایات سنن کبری میں آتی ہین ۔ كتاب الزينة (سنن كبرى) میں آئندہ روایات میں سےگزر چکی ہیں ۔ بہت سی روایات نئی بھی ہیں ۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے ایک پردہ لگایا جس میں تصویریں تھیں۔ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو آپؐ نے اسے اتار پھینکا۔ میں نے اس کے دو تکیے بنا لیے جن سے رسول اللہ ﷺ ٹیک لگایا کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
(1) رسول اللہ ﷺ نے اپنے مبارک ہاتھوں سے تصاویر والا پردہ ہٹا دیا اور اس طرح آپ نے اپنے ہاتھ سے ازالۂ منکر فرمایا۔ جہاں ہاتھ سے برائی ختم کی جا سکتی ہو، وہاں اسے ہاتھ سے ختم کرنا ضروری ہے۔ اور آپ نے ایسے ہی کیا۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر تصویر والے کپڑے کو اس طرح کاٹ دیا جائے کہ تصویریں کٹ جائیں اور ثابت نہ رہیں تو وہ کپڑا فرشی استعمال میں لایا جا سکتا ہے، یعنی اس سے تکیے، سرہانے گدے وغیرہ بنائے جا سکتے ہیں۔ واللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک پردہ لٹکایا جس میں تصویریں تھیں، پھر رسول اللہ ﷺ اندر آئے تو اسے نکال دیا، چنانچہ میں نے اسے کاٹ کر دو تکیے بنا دیے۔ اس وقت مجلس میں بیٹھے ایک شخص نے جسے ربیعہ بن عطا کہا جاتا ہے: نے کہا میں نے ابو محمد، یعنی قاسم کو، عائشہ ؓ سے روایت کرتے ہوئے سنا، وہ بولیں: رسول اللہ ﷺ ان پر ٹیک لگاتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Aishah (RA) that: She put up a curtain on which there were images, then the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) came in and took it down, so she cut it up (and made) two pillows. A man in the gathering there whose name was Rabi'ah bin 'Ata' said: "I heard Abu Muhammad - meaning Al-Qasim - narrate that 'Aishah (RA) said: 'The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) used to recline on them.