قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الزِّينَةِ (بَابُ ذِكْرِ مَا يُكَلَّفُ أَصْحَابُ الصُّوَرِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

5358 .   أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ أَتَاهُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ فَقَالَ إِنِّي أُصَوِّرُ هَذِهِ التَّصَاوِيرَ فَمَا تَقُولُ فِيهَا فَقَالَ ادْنُهْ ادْنُهْ سَمِعْتُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ صَوَّرَ صُورَةً فِي الدُّنْيَا كُلِّفَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَنْ يَنْفُخَ فِيهَا الرُّوحَ وَلَيْسَ بِنَافِخِهِ

سنن نسائی:

کتاب: زینت سےمتعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: اس چیز کا تذکرہ جس کا قیامت کے دن تصویر سازوں کو حکم دیا جائے گا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5358.   حضرت نضر بن انس رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھا تھا کہ ایک عراقی آدمی ان کے پاس آیا اور کہا: میں تصویر سازی کا کام کرتا ہوں۔ اس کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: نزدیک آ، نزدیک آ، میں نے حضرت محمد ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ”جو شخص دنیا میں (ذی روح اشیاء کی) تصویر بنائے گا، اسے قیامت کے دن اس بات کا پابند کیا جائے گا کہ وہ اس میں روح پھونکے لیکن وہ پھونک نہیں سکے گا۔“