قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ آخِرِ وَقْتِ الْعِشَاءِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

538 .   أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْمَغْرِبِ ثُمَّ لَمْ يَخْرُجْ إِلَيْنَا حَتَّى ذَهَبَ شَطْرُ اللَّيْلِ فَخَرَجَ فَصَلَّى بِهِمْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا وَنَامُوا وَأَنْتُمْ لَمْ تَزَالُوا فِي صَلَاةٍ مَا انْتَظَرْتُمْ الصَّلَاةَ وَلَوْلَا ضَعْفُ الضَّعِيفِ وَسَقَمُ السَّقِيمِ لَأَمَرْتُ بِهَذِهِ الصَّلَاةِ أَنْ تُؤَخَّرَ إِلَى شَطْرِ اللَّيْلِ

سنن نسائی:

کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: عشاء کی نماز کا آخری وقت

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

538.   حضرت ابوسعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی، پھر ہماری طرف نہیں نکلے حتیٰ کہ رات کا کافی حصہ گزرگیا، پھر آپ تشریف لائے اور انھیں (صحابہ کرام‬ ؓ ک‬و) نماز پڑھائی، پھر فرمایا: ”لوگ تو نماز پڑھ کر سوگئے مگر تم نماز ہی میں رہے جب تک نماز کا انتظار کرتے رہے اور اگر کمزور کی کمزوری اور بیمار کی بیماری مدنظر نہ ہوتی تو میں اس نماز کو نصف رات تک مؤخر کرنے کا حکم دیتا۔“