موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابٌ اسْتِعْمَالُ الشُّعَرَاءِ)
حکم : صحیح
5386 . أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ قَدِمَ رَكْبٌ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ أَمِّرْ الْقَعْقَاعَ بْنَ مَعْبَدٍ وَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بَلْ أَمِّرْ الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ فَتَمَارَيَا حَتَّى ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا فَنَزَلَتْ فِي ذَلِكَ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ اللَّهِ وَرَسُولِهِ حَتَّى انْقَضَتْ الْآيَةُ وَلَوْ أَنَّهُمْ صَبَرُوا حَتَّى تَخْرُجَ إِلَيْهِمْ لَكَانَ خَيْرًا لَهُمْ(الحجرات:49/1۔5)
سنن نسائی:
کتاب: قضا اور قاضیوں کے آداب و مسائل کا بیان
باب: شاعروں کو عامل (حاکم) مقرر کرنا
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
5386. حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا کہ بنو تمیم کا ایک قافلہ نبیٔ اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: قعقاع بن معبد کو ان کا امیر مقرر فرما دیجیے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اس کی بجائے اقرع بن حابس کو امیر مقرر فرمائیں۔ اس بات پر دونوں آپس میں بحث و تکرار کرنے لگے حتیٰ کہ ان کی آوازیں بلند ہو گئیں تو اس کی بابت یہ آیت اتری: ”اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول (ﷺ) سے آگے نہ بڑھو۔ اگر یہ لوگ صبر کرتے (اور آپ کو باہر سے آوازیں نہ دیتے) حتیٰ کہ آپ خود ان کے پاس تشریف لاتے تو ان کے لیے بہتر ہوتا۔“