موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ ذِكْرِ الْعِلَّةِ الَّتِي مِنْ أَجْلِهَا نَهَى عَنِ الْخَلِيطَيْنِ، وَهِيَ لِيَقْوَى أَحَدُهُمَا عَلَى صَاحِبِهِ)
حکم : صحیح الإسناد
5563 . أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ وِقَاءِ بْنِ إِيَاسٍ عَنْ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَجْمَعَ شَيْئَيْنِ نَبِيذًا يَبْغِي أَحَدُهُمَا عَلَى صَاحِبِهِ قَالَ وَسَأَلْتُهُ عَنْ الْفَضِيخِ فَنَهَانِي عَنْهُ قَالَ كَانَ يَكْرَهُ الْمُذَنِّبَ مِنْ الْبُسْرِ مَخَافَةَ أَنْ يَكُونَا شَيْئَيْنِ فَكُنَّا نَقْطَعُهُ
سنن نسائی:
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل
باب: وہ علت جس کی وجہ سے دو پھلوں کی مشترکہ نبیذ منع ہے کہ ایک دوسری سے مل کر قوی ہوجائے گی
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
5563. حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں نبیذ میں دو چیزیں اکٹھی کرنے سے منع فرمایا ہے کیونکہ ایک دوسری کو تیز کرے گی۔ میں نے ان سے فضیخ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مجھے اس سے منع کردیا۔ وہ اس گدر کھجور کی نبیذ کو ناپسند کرتے تھے جو ایک طرف سے پک چکی ہو، اس خطرے سے کہ وہ دو قسم کا پھل ہے۔ تو ہم اس کی ایک جانب کاٹ دیتے تھے۔