باب: جب شراب کی حرمت کا حکم نازل ہو تو کن چیزوں سے شراب تیار ہوتی تھی ؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Kinds of Things From Which Khamr was Made When the Prohibition of it was Revealed)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5578.
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عمر ؓ کو مدینہ منورہ کے منبر پر فرماتے سنا: اے لوگو! آگا ہ رہ! جس دن شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوا، ان دنوں شراب پانچ چیزون سے تیار کی جاتی تھی: انگور سے، کھجور سے، شہد سے، گندم سے اور جو سے اور (یاد رکھو) ہر وہ چیزشراب ہے جو عقل کے ڈھانپے۔
تشریح:
(1) ”عقل کو ڈھانپنے“ یعنی پینے والے کی عقل کام نہ کرے۔ اسے اپنا اور اپنے قول وفعل کا شعور نہ رہے۔ بکواس بکے، الٹے سیدھے کام کرے۔ در حقیقت عقل ہی انسان کا امتیاز ہے، عقل کو ختم کرنے والی چیز کیسے جائز ہو سکتی ہے؟ (2) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے سامنے یہ علانیہ فتویٰ اہل رائے کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے کہ شراب انگور کےعلاوہ اور چیزون سے بھی تیار ہو سکتی ہے اور ان سب کو شراب (خمر) کا حکم حاصل ہو گا، یعنی ایک گھونٹ بھی حرام ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے بڑا فقیہ اور مجتہد صحابی کون ہو سکتا ہے؟ اور اہل الرائے تو فقیہ صحابی کے قول کے سامنے حدیث بھی ترک کردیتے ہیں۔ کیا اپنی رائے کو ترک نہیں کریں گے؟ بلکہ یہ مسئلہ تو اجماعی بن جاتا ہے کیونکہ کسی صحابی نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی بات کی تردید نہیں کی اور کیا چاہیے؟
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5593
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5594
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5581
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عمر ؓ کو مدینہ منورہ کے منبر پر فرماتے سنا: اے لوگو! آگا ہ رہ! جس دن شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوا، ان دنوں شراب پانچ چیزون سے تیار کی جاتی تھی: انگور سے، کھجور سے، شہد سے، گندم سے اور جو سے اور (یاد رکھو) ہر وہ چیزشراب ہے جو عقل کے ڈھانپے۔
حدیث حاشیہ:
(1) ”عقل کو ڈھانپنے“ یعنی پینے والے کی عقل کام نہ کرے۔ اسے اپنا اور اپنے قول وفعل کا شعور نہ رہے۔ بکواس بکے، الٹے سیدھے کام کرے۔ در حقیقت عقل ہی انسان کا امتیاز ہے، عقل کو ختم کرنے والی چیز کیسے جائز ہو سکتی ہے؟ (2) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے سامنے یہ علانیہ فتویٰ اہل رائے کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے کہ شراب انگور کےعلاوہ اور چیزون سے بھی تیار ہو سکتی ہے اور ان سب کو شراب (خمر) کا حکم حاصل ہو گا، یعنی ایک گھونٹ بھی حرام ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے بڑا فقیہ اور مجتہد صحابی کون ہو سکتا ہے؟ اور اہل الرائے تو فقیہ صحابی کے قول کے سامنے حدیث بھی ترک کردیتے ہیں۔ کیا اپنی رائے کو ترک نہیں کریں گے؟ بلکہ یہ مسئلہ تو اجماعی بن جاتا ہے کیونکہ کسی صحابی نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی بات کی تردید نہیں کی اور کیا چاہیے؟
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے عمر ؓ کو مدینے کے منبر پر خطبہ دیتے ہوئے سنا، انہوں نے کہا: لوگو! دیکھو، جس وقت شراب کی حرمت نازل ہوئی، اس وقت وہ پانچ چیزوں سے بنتی تھی: انگور، کھجور، شہد، گیہوں اور جو سے، اور خمر (شراب) وہ ہے جو عقل کو ڈھانپ لے۔ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی اسے خراب کر دے ہوش و حواس جاتے رہیں، اب یہ بات خواہ کسی بھی چیز سے بنے مشروب سے حاصل ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn 'Umar said: "I heard 'Umar (RA) delivering a Khutbah on the Minbar of Al-Madinah and he said: 'O people, on the day that the prohibition of Khamr was revealed, it was made from five things: From grapes, dates, honey, wheat and barley. Khamr is that which overcomes the mind.