Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Explanation of Al-Bit' (Mead) and Al-Mizr (Beer))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5603.
حضرت ابو موسی رضی اللہ عنہ نےفرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے یمن کی طرف (مبلغ اور امیر بنا کر) بھیجا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہاں کئی قسم کے مشروب استعمال ہوتے ہیں۔ میں ان میں سے کون سا پیوں، کو ن سا ترک کروں؟ آپ نے فرمایا: مثلا: ”وہ کو ن کون سے ہیں؟“ میں نےکہا: بتع اور مزر۔ آپ نے فرمایا: ”یہ کیا ہوتے ہیں؟ میں نے کہا: بتع تو شہد کی نبیذ ہوتی ہے اورمزر مکئی کی نبیذ ہوتی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کو ئی نشہ آورمشروب نہ پینا کیونکہ میں ہر نشہ آور مشروب کو حرام قرار دے چکا ہوں۔“
تشریح:
(1) حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ خود یمنی تھے، لہٰذا اس علاقے کے مشروب کو خوب جانتےتھے۔ (2) ہر علاقے کے کھانے اور مشروب الگ الگ ہوتے ہیں۔ دوسرے علاقے کے لوگ ان سے واقف نہیں ہوتے، اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان سے بتع اور مزر کے بارے میں پوچھنا پڑا کیو نکہ ہر علاقے کی اصطلاحات اپنی ہوتی ہیں۔ یہ کوئی قابل اعتراض بات نہیں۔ (3) ”مزر“ کے معنیٰ مکئی اور جو کی شراب کے کیے گئے ہیں۔ شرح مسلم میں امام نووی ؒ فرماتے ہیں کہ گندم سے بھی یہ شراب بنائی جاتی ہے۔ (4) ”حرام قرار دے چکا ہوں“ یعنی اللہ تعالی کے حکم سے کیونکہ حلت وحرمت کا اختیار اللہ تعالی کوہے۔ وحی کے ذریعے سے بتائے یا وحی خفی کے ذریعے سے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5618
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5619
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5606
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت ابو موسی رضی اللہ عنہ نےفرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے یمن کی طرف (مبلغ اور امیر بنا کر) بھیجا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہاں کئی قسم کے مشروب استعمال ہوتے ہیں۔ میں ان میں سے کون سا پیوں، کو ن سا ترک کروں؟ آپ نے فرمایا: مثلا: ”وہ کو ن کون سے ہیں؟“ میں نےکہا: بتع اور مزر۔ آپ نے فرمایا: ”یہ کیا ہوتے ہیں؟ میں نے کہا: بتع تو شہد کی نبیذ ہوتی ہے اورمزر مکئی کی نبیذ ہوتی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کو ئی نشہ آورمشروب نہ پینا کیونکہ میں ہر نشہ آور مشروب کو حرام قرار دے چکا ہوں۔“
حدیث حاشیہ:
(1) حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ خود یمنی تھے، لہٰذا اس علاقے کے مشروب کو خوب جانتےتھے۔ (2) ہر علاقے کے کھانے اور مشروب الگ الگ ہوتے ہیں۔ دوسرے علاقے کے لوگ ان سے واقف نہیں ہوتے، اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان سے بتع اور مزر کے بارے میں پوچھنا پڑا کیو نکہ ہر علاقے کی اصطلاحات اپنی ہوتی ہیں۔ یہ کوئی قابل اعتراض بات نہیں۔ (3) ”مزر“ کے معنیٰ مکئی اور جو کی شراب کے کیے گئے ہیں۔ شرح مسلم میں امام نووی ؒ فرماتے ہیں کہ گندم سے بھی یہ شراب بنائی جاتی ہے۔ (4) ”حرام قرار دے چکا ہوں“ یعنی اللہ تعالی کے حکم سے کیونکہ حلت وحرمت کا اختیار اللہ تعالی کوہے۔ وحی کے ذریعے سے بتائے یا وحی خفی کے ذریعے سے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوموسیٰ اشعری ؓ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے یمن بھیجا تو میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! وہاں مشروب بہت ہوتے ہیں، تو میں کیا پیوں اور کیا نہ پیوں؟ آپ نے فرمایا: ”وہ کیا کیا ہیں؟“ میں نے عرض کیا: «بتع» اور «مزر»، آپ نے فرمایا: «بتع» اور «مزر» کیا ہوتا ہے؟ میں نے عرض کیا: «بتع» تو شہد کا نبیذ ہے اور «مزر» مکئی کا نبیذ ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کوئی نشہ لانے والی چیز مت پیو، اس لیے کہ میں نے ہر نشہ لانے والی چیز حرام کر دی ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Bakr bin Abi Musa narrated that his father said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) sent me to Yemen and I said: 'O Messenger of Allah, there are (different kinds of) drinks there, what should I drink, and what should I refrain from?' He said: 'What are they?' I said: 'Al-Bit' (mead) and Al-Mizr (beer).' He said: 'What are mead and beer?' I said: 'Mead is a drink made from honey and beer is a drink made from grains.' The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'Do not drink any intoxicant, for I have forbidden all intoxicants.