قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابٌ تَفْسِيرُ الْبِتْعِ وَالْمِزْرِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

5604 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْيَمَنِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ بِهَا أَشْرِبَةً يُقَالُ لَهَا الْبِتْعُ وَالْمِزْرُ قَالَ وَمَا الْبِتْعُ وَالْمِزْرِ قُلْتُ شَرَابٌ يَكُونُ مِنْ الْعَسَلِ وَالْمِزْرُ يَكُونُ مِنْ الشَّعِيرِ قَالَ كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ

سنن نسائی:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: بتع اور مزر کی تفسیر

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5604.   حضرت ابو بردہ کے والد محترم (حضرت ابو موسی اشعر ی رضی اللہ عنہ) نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نےمجھے یمن کی طرف بھیجا تو میں نےکہا: اے اللہ کے رسول! یمن میں کئی قسم کے مشروب ہیں جنھیں بتع اور مزر کہا جاتا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”بتع اور مزر کیا ہیں؟“ میں نےعر ض کیا: بتع تو ایسا مشروب ہے جو شہد سے تیار کیا جاتا ہے اور مزر جو سے۔ آپ نے فرمایا: ”ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔