موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ الْإِذْنِ فِي الِانْتِبَاذِ الَّتِي خَصَّهَا بَعْضُ الرِّوَايَاتِ الَّتِي أَتَيْنَا عَلَى ذِكْرِهَا الْإِذْنِ فِيمَا كَانَ فِي الْأَسْقِيَةِ مِنْهَا)
حکم : صحیح
5646 . أَخْبَرَنَا سَوَّارُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَوَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنِ عَبْدِ الْمَجِيدِ عَنْ هِشَامٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفْدَ عَبْدِ الْقَيْسِ حِينَ قَدِمُوا عَلَيْهِ عَنْ الدُّبَّاءِ وَعَنْ النَّقِيرِ وَعَنْ الْمُزَفَّتِ وَالْمَزَادَةِ الْمَجْبُوبَةِ وَقَالَ انْتَبِذْ فِي سِقَائِكَ أَوْكِهِ وَاشْرَبْهُ حُلْوًا قَالَ بَعْضُهُمْ ائْذَنْ لِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي مِثْلِ هَذَا قَالَ إِذًا تَجْعَلَهَا مِثْلَ هَذِهِ وَأَشَارَ بِيَدِهِ يَصِفُ ذَلِكَ
سنن نسائی:
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل
باب: چمڑے کے مشکیزوں میں نبیذ بنانے کی اجازت کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
5646. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب قبیلہ عبد القیس کا وفد رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نےان کو کدو کےبرتن، کھجور کی جڑ کے برتن، تارکول لگے برتن اور کٹے ہوئے منہ والے مشکیزے میں نبیذ بنانے سے روک دیا اور فرمایا: ”اپنے (معروف) مشکیزے میں نبیذ بناؤ اور اس کا منہ باندھ کر رکھو اور اسے میٹھی میٹھی پیو۔ ایک شخص نے کہا: ا ے اللہ کے رسول! مجھے اس جیسی (متغیر) نبیذ پنیے کی بھی اجازت دے دیجیے۔ آپ نےفرمایا: ”پھر توتو اسے ایسی (نشے والی) بنا لے گا۔“ آپ نے اسے بیان کرنے کے لیے ہاتھ سے اشارہ بھی فرمایا۔