باب: وہ روایات جن سے معلوم ہوتاہے کہ شراب پینا گناہ کبیرہ ہے
)
Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Stern Warnings About Drinking Khamr)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5659.
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نےفرمایا: جب زنا کرنے والا زنا کرتا ہے تو وہ مومن نہیں رہتا۔ جب شراب پنیےوالا شراب پیتا ہے تو ہ مومن نہیں رہتا۔ جب چور چوری کرتا ہے تو وہ مومن نہیں رہتا۔ اور جب کوئی شخص ڈاکا ڈالتا ہے کہ لوگ دہشت سے دیکھتے رہ جاتے ہیں تو وہ مو من نہیں رہتا۔
تشریح:
(1) حدیث کا مقصود ہے کہ یہ کام ایمان کےمنافی ہیں۔ ایمان ان کاموں کو گوارا نہیں کرتا، بلکہ وہ ان سےروکتا ہے۔ یہ مطلب نہیں کہ کافر ہو جاتا ہے کیونکہ کوئی بھی کبیرہ گنا ہ مسلمان کو کافر نہیں بناتا۔ تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ۴۸۷۳ (2) اس روایت سے شراب نوشی کبیرہ گناہ ثابت ہوتا ہے کیو نکہ اسے ایمان کے منافی بتلایا گیا ہے۔ ویسے بھی شراب پینا حد کو واجب کرتا ہے اور حد والا فعل قطعا گناہ کبیرہ ہو تا ہے۔ جس طرح زنا، چوری اورڈاکا کبائر میں شامل ہیں اسی طرح شراب نوشی بھی کبیرہ گنا ہے۔ (3) ”دیکھتے رہ جاتے ہیں“ یعنی بے بسی کی بنا پر مقابلہ نہیں کرسکتے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5674
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5675
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5662
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نےفرمایا: جب زنا کرنے والا زنا کرتا ہے تو وہ مومن نہیں رہتا۔ جب شراب پنیےوالا شراب پیتا ہے تو ہ مومن نہیں رہتا۔ جب چور چوری کرتا ہے تو وہ مومن نہیں رہتا۔ اور جب کوئی شخص ڈاکا ڈالتا ہے کہ لوگ دہشت سے دیکھتے رہ جاتے ہیں تو وہ مو من نہیں رہتا۔
حدیث حاشیہ:
(1) حدیث کا مقصود ہے کہ یہ کام ایمان کےمنافی ہیں۔ ایمان ان کاموں کو گوارا نہیں کرتا، بلکہ وہ ان سےروکتا ہے۔ یہ مطلب نہیں کہ کافر ہو جاتا ہے کیونکہ کوئی بھی کبیرہ گنا ہ مسلمان کو کافر نہیں بناتا۔ تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ۴۸۷۳ (2) اس روایت سے شراب نوشی کبیرہ گناہ ثابت ہوتا ہے کیو نکہ اسے ایمان کے منافی بتلایا گیا ہے۔ ویسے بھی شراب پینا حد کو واجب کرتا ہے اور حد والا فعل قطعا گناہ کبیرہ ہو تا ہے۔ جس طرح زنا، چوری اورڈاکا کبائر میں شامل ہیں اسی طرح شراب نوشی بھی کبیرہ گنا ہے۔ (3) ”دیکھتے رہ جاتے ہیں“ یعنی بے بسی کی بنا پر مقابلہ نہیں کرسکتے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”زانی جب زنا کرتا ہے تو وہ مومن باقی نہیں رہتا، شرابی جب شراب پیتا ہے تو وہ مومن باقی نہیں رہتا، چور جب چوری کرتا ہے تو وہ مومن باقی نہیں رہتا، اور جب وہ کوئی ایسی چیز لوٹتا ہے، جس کی طرف لوگ نظریں اٹھا کر دیکھتے ہوں تو وہ مومن باقی نہیں رہتا۔“
حدیث حاشیہ:
۱؎ : لیکن توبہ کا دروازہ کھلا رہتا ہے، جب بھی توبہ کرتا ہے اس کا ایمان لوٹ آتا ہے، (دیکھئیے، حدیث نمبر: ۴۸۷۴ اور اس کا حاشیہ)۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'The adulterer is not a believer at the moment when he is committing adultery, and the wine drinker is not a believer at the moment when he is drinking wine, and the thief is not a believer at the moment when he is stealing, and the robber is not a believer at the moment when he is robbing and people are looking on.