باب: ان گناہوں کا ذکر جو شراب پینے کے نتیجے میں صادر ہوسکتے ہیں
)
Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Sins Genereated by Drinking Khamr, Such as Forsaking Salah, Murder and Committing Zina)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5669.
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص شراب پییے اور اسے اپنے پیٹ میں ڈالے اللہ تعالی سات دن تک اس کی نماز قبول نہیں فرماتا۔ اگر وہ ان سات دنوں میں مرگیا تو کافر کی موت مرے گا۔ اور اگر شراب نے اس کی عقل ماردی اور وہ کسی قرآنی فریضے کے ترک کا مرتکب ہوگیا تو چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہیں ہوگی۔ اور اگر وہ اس دوران میں مرگیا تو کافر کی موت مرے گا۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5684
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5685
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5672
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص شراب پییے اور اسے اپنے پیٹ میں ڈالے اللہ تعالی سات دن تک اس کی نماز قبول نہیں فرماتا۔ اگر وہ ان سات دنوں میں مرگیا تو کافر کی موت مرے گا۔ اور اگر شراب نے اس کی عقل ماردی اور وہ کسی قرآنی فریضے کے ترک کا مرتکب ہوگیا تو چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہیں ہوگی۔ اور اگر وہ اس دوران میں مرگیا تو کافر کی موت مرے گا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمرو ؓ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”جس نے شراب پی اور پیٹ میں اسے اتار لی، اللہ اس کی سات دن کی نماز قبول نہیں کرے گا، اگر وہ اس دوران میں مر گیا، تو وہ کفر کی حالت میں مرے گا، اور اگر اس کی عقل چلی گئی اور کوئی فرض چھوٹ گیا (ابن آدم نے کہا: قرآن چھوٹ گیا)، تو اس کی چالیس دن کی نماز قبول نہیں ہو گی اور اگر وہ اس دوران میں مر گیا، تو کفر کی حالت میں مرے گا۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی یزید بن زیاد کی روایت فضیل کی حدیث سے متن اور سند دونوں اعتبار سے مختلف ہے، چنانچہ فضیل کی حدیث ابن عمر رضی اللہ عنہما پر موقوف ہے جب کہ یزید کی عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کی روایت سے مرفوع ہے، لیکن یزید ضعیف راوی ہیں اس لیے اس حدیث کا موقوف ہونا ہی صواب ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Abdullah bin 'Amr that: The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "Whoever drinks Khamr and puts it in his belly, Allah will not accept his Salah for seven (days), if he dies during them" - Muhammad bin Adam (One of the narrators) said: "he will die a Kafir. If he was too intoxicated to offer any of the obligatory" - Ibn Adam said: "or recite Qur'an, his Salah will not be accepted for 40 days, and if he dies during them," And Ibn Adam said: "He will die a Kafir.