Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Reports Concerning Drunkards)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5672.
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”احسان جتلانے والا ماں باپ کا نافرمان اور عادی شراب نوش جنت میں نہیں جائیں گے۔“
تشریح:
”نہیں جائیں گے“ یعنی اولین طور پر جنت میں نہیں جائیں گے ورنہ سزا بھگتنے کے بعد تو کوئی چیز دخول جنت سے رکاوٹ نہیں۔ گویا یہ جرم ناقابل معافی ہیں۔ ان کی سزا ضرور ملے گی۔ الا ان يشاء اللهّ نیز ان تینوں سے مراد وہ اشخاص ہیں جو ان گناہوں کے عادی ہوں اور موت تک ان پر کار بد رہے ہوں ورنہ کبھی کبھار صدور تو قابل معافی ہے جیسا کہ پیچھے گزرا نیز توبہ گناہ کو ختم کردیتی ہے۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في "السلسلة الصحيحة" 2 / 278 :
أخرجه عبد الله بن أحمد ( 4 / 330 ) قال : حدثنا عبد الله بن سالم الكوفي
المفلوج - و كان ثقة - حدثنا عبيدة بن الأسود عن القاسم بن الوليد عن أبي صادق
عن ربيعة بن ناجد عن عبادة بن الصامت مرفوعا . و هذا إسناد رجاله ثقات غير
ربيعة بن ناجد قال في الخلاصة : " روى عنه أبو صادق الأزدى فقط " .
و لم يذكر فيه جرحا و لا تعديلا . و قال الذهبي في " الميزان " : " لا يكاد
يعرف " . و أما الحافظ فقال في التقريب : " إنه ثقة " . و ما أدري عمدته في ذلك
و ما أراه إلا وهما منه رحمه الله تعالى . ثم الحديث روى ابن ماجه ( 2 / 111 -
112 ) منه قوله : " أقيموا حدود الله " الخ . بإسناد عبد الله بن أحمد . و قال
في " الزوائد " : " هذا إسناد صحيح على شرط ابن حبان ، فقد ذكر جميع رواته في
ثقاته " .
قلت : و شرط ابن حبان في التوثيق فيه تساهل كثير ، فإنه يوثق المجاهيل مثل
ربيعة بن ناجد هذا الذي لم يرو عنه غير أبي صادق . و رواه الضياء المقدسي في
" الأحاديث المختارة " ( ق 67 / 1 ) من الوجه المذكور بتمامه .
و أخرجه أحمد ( 5 / 216 / 226 ) و ابن عساكر في " تاريخ دمشق " ( 8 / 428 / 1 )
من طريقين آخرين عن المقدام بن معدي كرب عن عبادة ابن الصامت به نحوه .
فالحديث بمجموع طرقه صحيح إن شاء الله تعالى . ثم رأيت ابن أبي حاتم قد أورده
( 1 / 453 ) من طريق أخرى عن عبادة به مثل رواية ابن ماجه و قال : " قال أبي :
هذا حديث حسن إن كان محفوظا " . و أقول : هو بلا شك محفوظ بمجموع هذه الطرق .
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5687
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5688
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5675
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”احسان جتلانے والا ماں باپ کا نافرمان اور عادی شراب نوش جنت میں نہیں جائیں گے۔“
حدیث حاشیہ:
”نہیں جائیں گے“ یعنی اولین طور پر جنت میں نہیں جائیں گے ورنہ سزا بھگتنے کے بعد تو کوئی چیز دخول جنت سے رکاوٹ نہیں۔ گویا یہ جرم ناقابل معافی ہیں۔ ان کی سزا ضرور ملے گی۔ الا ان يشاء اللهّ نیز ان تینوں سے مراد وہ اشخاص ہیں جو ان گناہوں کے عادی ہوں اور موت تک ان پر کار بد رہے ہوں ورنہ کبھی کبھار صدور تو قابل معافی ہے جیسا کہ پیچھے گزرا نیز توبہ گناہ کو ختم کردیتی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”احسان جتانے والا، ماں باپ کی نافرمانی کرنے والا اور ہمیشہ شراب پینے والا (عادی شرابی): یہ سب جنت میں نہیں داخل ہو سکتے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Abdullah bin 'Amr that: The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "No one who reminds others of his favors, no one who is disobedient to his parents and no drunkard, will enter Paradise.