باب: وہ احادیث جن سے بعض لوگوں نے نشہ آور مشروب پینے کا جواز نکالا ہے
)
Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Reports Used by Those Who Permit the Drinking of Intoxicants)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5685.
حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا شراب بعینہ حرام ہے قلیل ہو یا کثیر نیز ہر نشہ آور مشروب بھی حرام ہے۔ ابن حکم نے قَلِيلُهَا وَكَثِيرُهَا کے الفاظ بیان نہیں کیے۔
تشریح:
(1) امام نسائیؒ نے مذکورہ روایات دو استادوں سے بیان کی ہے ایک محمد بن عبداللہ بن حکم اور دوسرے حسین بن منصور۔محمد بن عبداللہ بن حکم نے مذکورہ الفاظ بیان نہیں کیے جبکہ حسین بن منصور نے یہ الفاظ بیان کیے ہیں۔ (2) اس روایت کے لانے سے مقصود یہ ہے کہ صحیح روایت ان الفاظ کے ساتھ آتی ہے یعنی شراب بھی حرام ہے اور ہر نشہ آور مشروب بھی۔ قلیل ہو یا کثیر۔ نیز یہ روایت حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی دیگر روایات کے موافق ہے او ر ثقہ راوی یہ روای انھی الفاظ سے بیان کرتے ہیں اور یہی قابل استدلال ہے نہ کہ پہلی ضعیف اور منقطع روایت۔ پہلی روایت کو صحیح ماننے کی صورت میں اس کا ترجمہ مذکورہ روایت والا ہوگا تاکہ تمام روایات میں تطبیق ہوجائے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5700
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5701
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5688
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا شراب بعینہ حرام ہے قلیل ہو یا کثیر نیز ہر نشہ آور مشروب بھی حرام ہے۔ ابن حکم نے قَلِيلُهَا وَكَثِيرُهَا کے الفاظ بیان نہیں کیے۔
حدیث حاشیہ:
(1) امام نسائیؒ نے مذکورہ روایات دو استادوں سے بیان کی ہے ایک محمد بن عبداللہ بن حکم اور دوسرے حسین بن منصور۔محمد بن عبداللہ بن حکم نے مذکورہ الفاظ بیان نہیں کیے جبکہ حسین بن منصور نے یہ الفاظ بیان کیے ہیں۔ (2) اس روایت کے لانے سے مقصود یہ ہے کہ صحیح روایت ان الفاظ کے ساتھ آتی ہے یعنی شراب بھی حرام ہے اور ہر نشہ آور مشروب بھی۔ قلیل ہو یا کثیر۔ نیز یہ روایت حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی دیگر روایات کے موافق ہے او ر ثقہ راوی یہ روای انھی الفاظ سے بیان کرتے ہیں اور یہی قابل استدلال ہے نہ کہ پہلی ضعیف اور منقطع روایت۔ پہلی روایت کو صحیح ماننے کی صورت میں اس کا ترجمہ مذکورہ روایت والا ہوگا تاکہ تمام روایات میں تطبیق ہوجائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ شراب بذات خود حرام ہے خواہ کم ہو یا زیادہ، اور ہر مشروب جو نشہ لائے حرام ہے۔ (مقدار کم ہو یا زیادہ) ابن حکم نے «قَلِيلُهَا وَكَثِيرُهَا» (خواہ کم ہو یا زیادہ) کا ذکر نہیں کیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn 'Abbas said: "Khamr was forbidden in and of itself, in small or large amounts, as was every kind of intoxicating drink.