قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ ذِكْرِ الْأَخْبَارِ الَّتِي اعْتَلَّ بِهَا مَنْ أَبَاحَ شَرَابَ السُّكْرِ)

حکم : صحيح الإسناد موقوف

ترجمة الباب:

5689 .   أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ عُيَيْنَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِابْنِ عَبَّاسٍ إِنِّي امْرُؤٌ مِنْ أَهْلِ خُرَاسَانَ وَإِنَّ أَرْضَنَا أَرْضٌ بَارِدَةٌ وَإِنَّا نَتَّخِذُ شَرَابًا نَشْرَبُهُ مِنْ الزَّبِيبِ وَالْعِنَبِ وَغَيْرِهِ وَقَدْ أُشْكِلَ عَلَيَّ فَذَكَرَ لَهُ ضُرُوبًا مِنْ الْأَشْرِبَةِ فَأَكْثَرَ حَتَّى ظَنَنْتُ أَنَّهُ لَمْ يَفْهَمْهُ فَقَالَ لَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ إِنَّكَ قَدْ أَكْثَرْتَ عَلَيَّ اجْتَنِبْ مَا أَسْكَرَ مِنْ تَمْرٍ أَوْ زَبِيبٍ أَوْ غَيْرِهِ

سنن نسائی:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: وہ احادیث جن سے بعض لوگوں نے نشہ آور مشروب پینے کا جواز نکالا ہے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5689.   حضرت عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے حضرت ابن عباس ؓ سے کہا کہ میں علاقہ خراسان سے تعلق رکھتا ہوں۔ ہمارا علاقہ سخت ٹھنڈا ہے۔ (سردی کا توڑ کرنے کے لیے) ہم منقیٰ اور انگور وغیرہ سے مشروب تیار کرتے ہیں جسے ہم پیتے ہیں۔ مجھے اس کی (حلت وحرمت) کے بارے میں اشکال ہے۔ پھر اس نے اور کئی قسم کے مشروب بھی ذکر کیے یہاں تک کہ میں نے خیال کیا کہ حضرت ابن عباس ؓ نے انھیں نہیں سمجھا۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: تو نے بڑی لمبی چوڑی باتیں کی ہیں (ضابطے کی بات یاد رکھ کہ) ہر نشہ آور چیز سے اجتناب کر خواہ وہ کھجور سے تیار ہو یا منقیٰ سے یا کسی اور پھل سے۔