باب: وہ احادیث جن سے بعض لوگوں نے نشہ آور مشروب پینے کا جواز نکالا ہے
)
Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Reports Used by Those Who Permit the Drinking of Intoxicants)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5689.
حضرت عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے حضرت ابن عباس ؓ سے کہا کہ میں علاقہ خراسان سے تعلق رکھتا ہوں۔ ہمارا علاقہ سخت ٹھنڈا ہے۔ (سردی کا توڑ کرنے کے لیے) ہم منقیٰ اور انگور وغیرہ سے مشروب تیار کرتے ہیں جسے ہم پیتے ہیں۔ مجھے اس کی (حلت وحرمت) کے بارے میں اشکال ہے۔ پھر اس نے اور کئی قسم کے مشروب بھی ذکر کیے یہاں تک کہ میں نے خیال کیا کہ حضرت ابن عباس ؓ نے انھیں نہیں سمجھا۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: تو نے بڑی لمبی چوڑی باتیں کی ہیں (ضابطے کی بات یاد رکھ کہ) ہر نشہ آور چیز سے اجتناب کر خواہ وہ کھجور سے تیار ہو یا منقیٰ سے یا کسی اور پھل سے۔
تشریح:
اس جواب میں بھی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے ہر نشہ آور چیز سے اجتناب کا حکم دیا ہے چاہے وہ کسی بھی چیز سے تیار کی گئی ہو۔ اور یہی ان کا صحیح فتوٰی ہےجو صحیح سند سے منقول ہے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5704
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5705
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5692
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے حضرت ابن عباس ؓ سے کہا کہ میں علاقہ خراسان سے تعلق رکھتا ہوں۔ ہمارا علاقہ سخت ٹھنڈا ہے۔ (سردی کا توڑ کرنے کے لیے) ہم منقیٰ اور انگور وغیرہ سے مشروب تیار کرتے ہیں جسے ہم پیتے ہیں۔ مجھے اس کی (حلت وحرمت) کے بارے میں اشکال ہے۔ پھر اس نے اور کئی قسم کے مشروب بھی ذکر کیے یہاں تک کہ میں نے خیال کیا کہ حضرت ابن عباس ؓ نے انھیں نہیں سمجھا۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: تو نے بڑی لمبی چوڑی باتیں کی ہیں (ضابطے کی بات یاد رکھ کہ) ہر نشہ آور چیز سے اجتناب کر خواہ وہ کھجور سے تیار ہو یا منقیٰ سے یا کسی اور پھل سے۔
حدیث حاشیہ:
اس جواب میں بھی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے ہر نشہ آور چیز سے اجتناب کا حکم دیا ہے چاہے وہ کسی بھی چیز سے تیار کی گئی ہو۔ اور یہی ان کا صحیح فتوٰی ہےجو صحیح سند سے منقول ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ ایک شخص نے ابن عباس ؓ سے کہا: میں اہل خراسان میں سے ایک فرد ہوں، ہمارا علاقہ ایک ٹھنڈا علاقہ ہے، ہم منقی اور انگور وغیرہ کا ایک مشروب بنا کر پیتے ہیں، مجھے اس کی بات سمجھنے میں کچھ دشواری ہوئی پھر اس نے ان سے مشروبات کی کئی «قسی» میں بیان کیں اور پھر بہت ساری مزید «قسی» میں۔ یہاں تک میں نے سمجھا کہ وہ (ابن عباس) اس کو نہیں سمجھ سکے۔ ابن عباس نے اس سے کہا: تم نے بہت ساری شکلیں بیان کیں۔ کھجور اور انگور وغیرہ کی جو چیز بھی نشہ لانے والی ہو جائے اس سے بچو (خواہ اس کی کم مقدار نشہ نہ لائے)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Uyainah bin 'Abdur-Rahman that his father said: "A man said to Ibn 'Abbas: 'I am a man from Khurasan, and our land is a cold land. We have a drink that is made from raisins and grapes and other things, and I am confused about it.' He mentioned different kinds of drinks to him and mentioned many, until I thought that he had not understood him. Ibn 'Abbas said to him: 'You have told me too many. Avoid whatever intoxicates, whether it is made of dates, raisins or anything else.