موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ ذِكْرِ الْأَخْبَارِ الَّتِي اعْتَلَّ بِهَا مَنْ أَبَاحَ شَرَابَ السُّكْرِ)
حکم : صحیح
5692 . أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَتَّابٍ وَهُوَ سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا قُرَّةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو جَمْرَةَ نَصْرٌ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ إِنَّ جَدَّةً لِي تَنْبِذُ نَبِيذًا فِي جَرٍّ أَشْرَبُهُ حُلْوًا إِنْ أَكْثَرْتُ مِنْهُ فَجَالَسْتُ الْقَوْمَ خَشِيتُ أَنْ أَفْتَضِحَ فَقَالَ قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَرْحَبًا بِالْوَفْدِ لَيْسَ بِالْخَزَايَا وَلَا النَّادِمِينَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ بَيْنَنَا وَبَيْنَكَ الْمُشْرِكِينَ وَإِنَّا لَا نَصِلُ إِلَيْكَ إِلَّا فِي أَشْهُرِ الْحُرُمِ فَحَدِّثْنَا بِأَمْرٍ إِنْ عَمِلْنَا بِهِ دَخَلْنَا الْجَنَّةَ وَنَدْعُو بِهِ مَنْ وَرَاءَنَا قَالَ آمُرُكُمْ بِثَلَاثٍ وَأَنْهَاكُمْ عَنْ أَرْبَعٍ آمُرُكُمْ بِالْإِيمَانِ بِاللَّهِ وَهَلْ تَدْرُونَ مَا الْإِيمَانُ بِاللَّهِ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ شَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَإِقَامُ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءُ الزَّكَاةِ وَأَنْ تُعْطُوا مِنْ الْمَغَانِمِ الْخُمُسَ وَأَنْهَاكُمْ عَنْ أَرْبَعٍ عَمَّا يُنْبَذُ فِي الدُّبَّاءِ وَالنَّقِيرِ وَالْحَنْتَمِ وَالْمُزَفَّتِ
سنن نسائی:
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل
باب: وہ احادیث جن سے بعض لوگوں نے نشہ آور مشروب پینے کا جواز نکالا ہے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
5692. حضرت ابو جمرہ نے بیان کیا ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے کہا کہ میری دادی میرے لیے ایک مٹکے میں نبیذ بناتی ہیں۔ میں اسے پیتا ہوں تو وہ بالکل میٹھی ہوتی ہے لیکن اگر میں اسے زیادہ زیادہ مقدار میں پی لوں، پھر لوگوں میں جا بیٹھوں تو مجھے خطرہ ہوتا ہے کہ میں (کوئی نامناسب بات کرکے) کہیں رسوا نہ ہوجاؤں۔ حضرت ابن عباس ؓ فرمانے لگے: قبیلہ عبدالقیس کا وفد رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا آپ نے فرمایا: ”خوش آمدید اس وفد کو جو نہ رسوا ہوئے اور نہ نادم۔“ وہ کہنے لگے: اللہ کے رسول! ہمارے اور آپ کے درمیان مشرکین حائل ہیں۔ ہم حرمت کے مہینوں کے علاوہ آپ تک نہیں پہنچ سکتے، لہٰذا ہمیں کوئی ایسی جامع بات بتائیں جس پر عمل کرکے ہم جنت میں داخل ہوجائیں اور ہم اس کی طرف لوگوں کو بھی دعوت دیں۔ آپ نے فرمایا: ”میں تمھیں تین چیزوں کا حکم دیتا ہوں اور چار چیزوں سے روکتا ہوں: میں تمھیں اللہ تعالی پر ایمان لانے کا حکم دیتا ہوں۔ ۔کیا تم جانتے ہو کہ اللہ تعالیٰ پر ایمان لانے کا کیا مطلب ہے؟“ انھوں نے کہا: کہ اللہ تعالی اور اس کے رسول ہی خوب جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ تعالی کے سوا کوئی معبود نہیں، نماز قائم کرنا، زکاۃ ادا کرنا اور یہ کہ تم غنیمت سے خمس (پانچواں حصہ) حکومت کو دو۔ اور میں تمھیں چار چیزوں سے منع کرتا ہوں: اس نبیذ سے کو کدو کے برتن، کھجور کی جڑ کے برتن، روغنی مٹکے اور تارکول لگے ہوئے برتن میں بنائی جائے۔“